كِتَابُ الْأَدَبِ بَابُ إِكْرَامِ الرَّجُلِ جَلِيسَهُ ضعيف - إلا جملة المصافحة فهى ثابتة حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ أَبِي يَحْيَى الطَّوِيلِ رَجُلٌ مِنْ أَهْلُ الْكُوفَةِ عَنْ زَيْدٍ الْعَمِّيِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا لَقِيَ الرَّجُلَ فَكَلَّمَهُ لَمْ يَصْرِفْ وَجْهَهُ عَنْهُ حَتَّى يَكُونَ هُوَ الَّذِي يَنْصَرِفُ وَإِذَا صَافَحَهُ لَمْ يَنْزِعْ يَدَهُ مِنْ يَدِهِ حَتَّى يَكُونَ هُوَ الَّذِي يَنْزِعُهَا وَلَمْ يُرَ مُتَقَدِّمًا بِرُكْبَتَيْهِ جَلِيسًا لَهُ قَطُّ
کتاب: اخلاق وآداب سے متعلق احکام ومسائل
باب: ہم مجلس کی عزت کرنا
حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا:نبی ﷺ جب کسی آدمی سے ملتے اور وہ آپ سے بات چیت کرتا تو آپ اپنا چہرہ اس سے نہیں پھیرتے تھے حتی کہ وہی(بات چیت سے فارغ ہوکر)دوسری طرف متوجہ ہوجاتا ۔ اور جب کوئی آپ سے مصافحہ کرتا تو آپ ﷺ اس کے ہاتھ سے اپنا ہاتھ الگ نہ کرتے حتی کہ وہی اپنا ہاتھ الگ کرتا۔ اور آپ ﷺ کو کبھی اپنے ساتھ بیٹھے ہوئے سے گھٹنے آگے بڑھا کر بیٹھے ہوئے نہیں دیکھا گیا ۔
تشریح :
مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سنداَ َ ضعیف قرار دیا ہے جب کہ شیخ البانی اس کی بابت لکھتے ہیں کہ مذکورہ روایت اس جملے : جب کوئی نبی ﷺ سے مصافحہ کرتا تو نبی ﷺ اس کے ہاتھ سے اپنا ہاتھ الگ نہ کرتے حتی کہ وہی اپنا ہاتھ الگ کرتا۔کے سوا ضعیف ہے، نیز اس جملے کی بابت لکھتے ہیں کہ یہ جملہ ثابت ہے ۔ تفصیل کےلیے دیکھیے: (الصحيحة للألبانى : 5/635- 637رقم :2485)
مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سنداَ َ ضعیف قرار دیا ہے جب کہ شیخ البانی اس کی بابت لکھتے ہیں کہ مذکورہ روایت اس جملے : جب کوئی نبی ﷺ سے مصافحہ کرتا تو نبی ﷺ اس کے ہاتھ سے اپنا ہاتھ الگ نہ کرتے حتی کہ وہی اپنا ہاتھ الگ کرتا۔کے سوا ضعیف ہے، نیز اس جملے کی بابت لکھتے ہیں کہ یہ جملہ ثابت ہے ۔ تفصیل کےلیے دیکھیے: (الصحيحة للألبانى : 5/635- 637رقم :2485)