Book - حدیث 3696

كِتَابُ الْأَدَبِ بَابُ رَدِّ السَّلَامِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِيمِ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ زَكَرِيَّا عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ أَنَّ عَائِشَةَ حَدَّثَتْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهَا إِنَّ جِبْرَائِيلَ يَقْرَأُ عَلَيْكِ السَّلَامَ قَالَتْ وَعَلَيْهِ السَّلَامُ وَرَحْمَةُ اللَّهِ

ترجمہ Book - حدیث 3696

کتاب: اخلاق وآداب سے متعلق احکام ومسائل باب: سلام کا جواب دینا ام المؤمنین حضرت عائشہ ؓا سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے ان سے فرمایا: جبریل علیہ السلام آپ کو سلام کہہ رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا :[وَعَلَیَہِ السَّلاَمُ وَرَحۡمَۃُ اللہِ] ان پر بھی سلامتی اور اللہ کی رحمت ہو۔
تشریح : ۱۔ام المومنین سیدہ عا ئشہ صدیقہ ؓ کو یہ فضیلت حاصل ہے کہ انہیں جبرئیل علیہ السلام نے سلام کہا۔ یہ شرف دوسرے صحابہ  کو حاصل نہیں ہوا۔ ۲۔ ام المومنین ؓ فرشتوں کو نہیں دیکھتی تھیں ، نہ ان کی آواز سنتی تھیں، اس لیے جواب میں [وعليك السلام] کی بجائے [وعليه السلام] فرمایا۔۳۔ جب کسی کو کسی کا سلام پہنچایا جائے تو اس کا جواب اسی انداز سے دینا چاہیے۔ ۱۔ام المومنین سیدہ عا ئشہ صدیقہ ؓ کو یہ فضیلت حاصل ہے کہ انہیں جبرئیل علیہ السلام نے سلام کہا۔ یہ شرف دوسرے صحابہ  کو حاصل نہیں ہوا۔ ۲۔ ام المومنین ؓ فرشتوں کو نہیں دیکھتی تھیں ، نہ ان کی آواز سنتی تھیں، اس لیے جواب میں [وعليك السلام] کی بجائے [وعليه السلام] فرمایا۔۳۔ جب کسی کو کسی کا سلام پہنچایا جائے تو اس کا جواب اسی انداز سے دینا چاہیے۔