كِتَابُ الْأَدَبِ بَابُ الرِّفْقِ صحیح حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ حَفْصٍ الْأُبُلِّيُّ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ اللَّهَ رَفِيقٌ يُحِبُّ الرِّفْقَ وَيُعْطِي عَلَيْهِ مَا لَا يُعْطِي عَلَى الْعُنْفِ
کتاب: اخلاق وآداب سے متعلق احکام ومسائل
باب: نرمی (سے کام لینے ) کا بیان
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے ، نبی ﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نرمی کرنے والا ہے ، نرمی کوپسند کرتا ہے ، اور نرمی پر وہ کچھ عطا فرماتا ہے جو سختی پر عطا نہیں فرماتا۔
تشریح :
۱۔باہمی معاملات میں نرم روی اللہ کو بہت پسند ہے، اس لیے وہ اس پر دنیوی فوائد اور آخرت میں اجر و ثواب عطا فرماتا ہے۔
۲۔ دین کے معاملات مین اور حدود کے نفاذ میں نرمی اور مداہنت ایمان کی کمزوری کی علامت ہے۔ ایسے موقع پر دین پر مضبوطی سے قائم رہنا بلندی درجات کا باعث ہے۔
۱۔باہمی معاملات میں نرم روی اللہ کو بہت پسند ہے، اس لیے وہ اس پر دنیوی فوائد اور آخرت میں اجر و ثواب عطا فرماتا ہے۔
۲۔ دین کے معاملات مین اور حدود کے نفاذ میں نرمی اور مداہنت ایمان کی کمزوری کی علامت ہے۔ ایسے موقع پر دین پر مضبوطی سے قائم رہنا بلندی درجات کا باعث ہے۔