Book - حدیث 3686

كِتَابُ الْأَدَبِ بَابُ فَضْلِ صَدَقَةِ الْمَاءِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَالِكِ بْنِ جُعْشُمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَمِّهِ سُرَاقَةَ بْنِ جُعْشُمٍ قَالَ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ضَالَّةِ الْإِبِلِ تَغْشَى حِيَاضِي قَدْ لُطْتُهَا لِإِبِلِي فَهَلْ لِي مِنْ أَجْرٍ إِنْ سَقَيْتُهَا قَالَ نَعَمْ فِي كُلِّ ذَاتِ كَبِدٍ حَرَّى أَجْرٌ

ترجمہ Book - حدیث 3686

کتاب: اخلاق وآداب سے متعلق احکام ومسائل باب: پانی صدقہ کرنے کی فضیلت حضرت سراقہ بن جعشم ؓ سے روایت ہے ، انہوں نے فرمایا:میں نے رسول اللہ ﷺ سے سوال کیا کہ ایک گم شدہ اونٹ میرے حوض پر آجاتا ہے جو میں نے اپنے اونٹوں (کوپانی پلانے)کے لئے (بنایا ،سنوارا اور)لیپا ہے۔اگر میں اس (گمشدہ اونٹ )کو پانی پلادوں تو کیا مجھے ثواب ملے گا ؟ نبی ﷺ نے فرمایا: ہاں،حرارت محسوس کرنے والے ،جگر رکھنے والے ہر جانور(کو پانی پلانے)میں اجر وثواب ہے۔
تشریح : ۱۔ کسی کے پیاسے جانور کو پانی پلانا اور کسی کے بھوکے جانوعر کو خوراک مہیا کرنا بھی اسی طرح نیکی ہے جس طرح کسی بھوکے پیاسے کو خوراک اور پانی مہیا کرنا۔ ۲۔ جو جانور کسی کی ملکیت نہیں اس کو پانی پلانا بھی نیکی ہے، جیسے ایک بدکار عورت پیاسے کتے کو پانی پلانے کی وجہ سے بخشی گئی ۔ دیکھیے:(صحيح مسلم باب فضل سقي البهائم المحترمة وإطعامها حديث:2245) ۱۔ کسی کے پیاسے جانور کو پانی پلانا اور کسی کے بھوکے جانوعر کو خوراک مہیا کرنا بھی اسی طرح نیکی ہے جس طرح کسی بھوکے پیاسے کو خوراک اور پانی مہیا کرنا۔ ۲۔ جو جانور کسی کی ملکیت نہیں اس کو پانی پلانا بھی نیکی ہے، جیسے ایک بدکار عورت پیاسے کتے کو پانی پلانے کی وجہ سے بخشی گئی ۔ دیکھیے:(صحيح مسلم باب فضل سقي البهائم المحترمة وإطعامها حديث:2245)