كِتَابُ الْأَدَبِ بَابُ إِمَاطَةِ الْأَذَى عَنِ الطَّرِيقِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَنْبَأَنَا هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ عَنْ وَاصِلٍ مَوْلَى أَبِي عُيَيْنَةَ عَنْ يَحْيَى بْنِ عُقَيْلٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ يَعْمَرَ عَنْ أَبِي ذَرٍّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ عُرِضَتْ عَلَيَّ أُمَّتِي بِأَعْمَالِهَا حَسَنِهَا وَسَيِّئِهَا فَرَأَيْتُ فِي مَحَاسِنِ أَعْمَالِهَا الْأَذَى يُنَحَّى عَنْ الطَّرِيقِ وَرَأَيْتُ فِي سَيِّئِ أَعْمَالِهَا النُّخَاعَةَ فِي الْمَسْجِدِ لَا تُدْفَنُ
کتاب: اخلاق وآداب سے متعلق احکام ومسائل
باب: راستے سے تکلیف دہ چیز کو ہٹا دینا
حضرت ابوذر(جندب بن جنادہ غفاری)ؓ سے روایت ہے ، نبی ﷺ نے فرمایا: میرے سامنے میری امت اپنے اچھے اوربرے اعمال کے ساتھ پیش کی گئی ۔ میں نے اس کے اچھے اعمال میں راستے سے تکلیف دہ چیز (پتھر ،کانٹاوغیرہ)ہٹانا بھی پایا ۔ اور اس کے برے اعمال میں وہ تھوک پایاجو مسجد میں(تھوکا گیا)ہو اور اس پر مٹی نہ ڈالی گئی ہو۔
تشریح :
۱۔ہروه عمل نیکی ہے جس سے لوگوں کو فائدہ یا نقصان سے بچاؤ ہو(بشرطیکہ وہ شریعت کے کسی خاص حکم کے خلاف نہ ہو) اور ہر وہ عمل برائی ہے جو اس کے بر عکس ہو۔
۲۔ کسی نیکی کو معمولی سمجھ کر ترک نہیں کرنا چاہیے اور کسی برائی کو معمولی سمجھ کر اس کا ارتکاب نہیں کرنا چاہیے ۔
۳۔ مسجد کی صفائی کا اہتمام زیادہ ہونا چاہیے۔
۴۔ اس زمانے مین فرش کچا ہوتا تھا، اس لیے بلغم وغیرہ پر مٹی ڈال دینے سے وہ جذب ہو کر ختم ہو جاتا تھا۔ آج کل کے حالات کے مطابق پانی سے صفائی ضروری ہے۔
۵۔ اگر تھوکنے کی ضرورت پیش آئے تو وضو کی جگہ جا کر تھو کا جائے یا رومال میں تھوک لیا جائے، کراہت ہو تو بعد میں رومال دھولیا جائے۔
۱۔ہروه عمل نیکی ہے جس سے لوگوں کو فائدہ یا نقصان سے بچاؤ ہو(بشرطیکہ وہ شریعت کے کسی خاص حکم کے خلاف نہ ہو) اور ہر وہ عمل برائی ہے جو اس کے بر عکس ہو۔
۲۔ کسی نیکی کو معمولی سمجھ کر ترک نہیں کرنا چاہیے اور کسی برائی کو معمولی سمجھ کر اس کا ارتکاب نہیں کرنا چاہیے ۔
۳۔ مسجد کی صفائی کا اہتمام زیادہ ہونا چاہیے۔
۴۔ اس زمانے مین فرش کچا ہوتا تھا، اس لیے بلغم وغیرہ پر مٹی ڈال دینے سے وہ جذب ہو کر ختم ہو جاتا تھا۔ آج کل کے حالات کے مطابق پانی سے صفائی ضروری ہے۔
۵۔ اگر تھوکنے کی ضرورت پیش آئے تو وضو کی جگہ جا کر تھو کا جائے یا رومال میں تھوک لیا جائے، کراہت ہو تو بعد میں رومال دھولیا جائے۔