Book - حدیث 3670

كِتَابُ الْأَدَبِ بَابُ بِرِّ الْوَالِدِ وَالْإِحْسَانِ إِلَى الْبَنَاتِ حسن حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ فِطْرٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا مِنْ رَجُلٍ تُدْرِكُ لَهُ ابْنَتَانِ فَيُحْسِنُ إِلَيْهِمَا مَا صَحِبَتَاهُ أَوْ صَحِبَهُمَا إِلَّا أَدْخَلَتَاهُ الْجَنَّةَ

ترجمہ Book - حدیث 3670

کتاب: اخلاق وآداب سے متعلق احکام ومسائل باب: والد کے ( اولاد سے اور خاص طور پر ) بیٹیوں سے حسن سلوک کا بیان حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جس شخص کی دوبیٹیاں جوان ہوجائیں اور وہ ان سے اس وقت تک اچھا سلوک کرتا رہے جب تک وہ اس کے ساتھ رہیں،یا جب تک وہ ان کے ساتھ رہے ، وہ اسے جنت میں ضرور داخل کردیں گی۔
تشریح : جب تک وہ اس کے ساتھ رہیں۔”کا مطلب یہ ہے کہ ان کا نکاح ہو جانے تک ، یا نکاح سے پہلے فوت ہو جانے تک ان سے اچھا سلوک کرے، ان کی اچھی تربیت کرے، ان کی جائز ضروریات پوری کرے۔ “جب تک وہ ان کے ساتھ رہے۔ ”کا مطلب یہ ہے کہ اگر ان کا نکاح کرنے سے پہلے فوت ہو جائے اور اپنی وفات تک ان سے اچھا سلوک کرتا رہے تو جنت میں داخل ہو جائے گا۔ جب تک وہ اس کے ساتھ رہیں۔”کا مطلب یہ ہے کہ ان کا نکاح ہو جانے تک ، یا نکاح سے پہلے فوت ہو جانے تک ان سے اچھا سلوک کرے، ان کی اچھی تربیت کرے، ان کی جائز ضروریات پوری کرے۔ “جب تک وہ ان کے ساتھ رہے۔ ”کا مطلب یہ ہے کہ اگر ان کا نکاح کرنے سے پہلے فوت ہو جائے اور اپنی وفات تک ان سے اچھا سلوک کرتا رہے تو جنت میں داخل ہو جائے گا۔