كِتَابُ الْأَدَبِ بَابُ بِرِّ الْوَالِدِ وَالْإِحْسَانِ إِلَى الْبَنَاتِ صحیح حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ الْحَسَنِ الْمَرْوَزِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ حَرْمَلَةَ بْنِ عِمْرَانَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا عُشَانَةَ الْمُعَافِرِيَّ قَالَ سَمِعْتُ عُقْبَةَ بْنَ عَامِرٍ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ كَانَ لَهُ ثَلَاثُ بَنَاتٍ فَصَبَرَ عَلَيْهِنَّ وَأَطْعَمَهُنَّ وَسَقَاهُنَّ وَكَسَاهُنَّ مِنْ جِدَتِهِ كُنَّ لَهُ حِجَابًا مِنْ النَّارِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ
کتاب: اخلاق وآداب سے متعلق احکام ومسائل
باب: والد کے ( اولاد سے اور خاص طور پر ) بیٹیوں سے حسن سلوک کا بیان
حضرت عقبہ بن عامر ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جس کی تین بیٹیاں ہوں، وہ ان پر صبر کرے ، جو کچھ میسر ہو اس میں سے انہیں کھلائے پلائے اور پہنائے ،قیامت کے دن وہ اس کے لیے جہنم سے رکاوٹ بن جائیں گی۔
تشریح :
بہنوں یا دوسری رشتے دار بچیوں کی پرورش کا بھی یہی ثواب ہے۔
بہنوں یا دوسری رشتے دار بچیوں کی پرورش کا بھی یہی ثواب ہے۔