كِتَابُ الْأَدَبِ بَابُ بِرِّ الْوَالِدَيْنِ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الْوَالِدُ أَوْسَطُ أَبْوَابِ الْجَنَّةِ فَأَضِعْ ذَلِكَ الْبَابَ أَوْ احْفَظْهُ
کتاب: اخلاق وآداب سے متعلق احکام ومسائل
باب: ماں باپ سے حسن سلوک
حضرت ابودرداء ؓ سے روایت ہے ، انہوں نے نبی ﷺسے سنا، آپ فرمارہے تھے : باپ جنت کا درمیانی دروازہ ہے،چاہے اس دروازے کو ضائع کرلو، چاہے محفوظ کرلو۔
تشریح :
۱۔ والد کی خدمت جنت میں داخل ہونے کا اہم ذریعہ ہے۔
۲۔ضائع کرنے کا مطلب یہ ہے کہ اگر والد کو ناراض کر و گے تو تمہارے لیے جنت کا دروازہ نہیں کھلے گا اس طرح تم جنت کا دروازہ کھو بیٹھو گے۔
۳۔محفوظ کرنے کا مطلب یہ ہے کہ والد کو خوش کرو گے تو جنت کا دروازہ تمہارے لیے ضرور کھل جائے گا۔
۴۔اگر والد کسی ایسے کام کا حکم دے جس میں اللہ کی ناراضی ہے تو والد کی اطاعت کرنا جائز نہیں البتہ اس صورت میں بھی والد کی خدمت اور احترام ضروری ہے۔
۱۔ والد کی خدمت جنت میں داخل ہونے کا اہم ذریعہ ہے۔
۲۔ضائع کرنے کا مطلب یہ ہے کہ اگر والد کو ناراض کر و گے تو تمہارے لیے جنت کا دروازہ نہیں کھلے گا اس طرح تم جنت کا دروازہ کھو بیٹھو گے۔
۳۔محفوظ کرنے کا مطلب یہ ہے کہ والد کو خوش کرو گے تو جنت کا دروازہ تمہارے لیے ضرور کھل جائے گا۔
۴۔اگر والد کسی ایسے کام کا حکم دے جس میں اللہ کی ناراضی ہے تو والد کی اطاعت کرنا جائز نہیں البتہ اس صورت میں بھی والد کی خدمت اور احترام ضروری ہے۔