Book - حدیث 3614

كِتَابُ اللِّبَاسِ بَابُ صِفَةِ النِّعَالِ صحیح حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْعَبَّاسِ قَالَ كَانَ لِنَعْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قِبَالَانِ مَثْنِيٌّ شِرَاكُهُمَا

ترجمہ Book - حدیث 3614

کتاب: لباس سے متعلق احکام ومسائل باب: ( نبیﷺ کے ) پاپوش مبارک کی کیفیت حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے ، انہو ں نے فرمایا :نبی ﷺ کے جوتے کی دو پٹیاں تھیں جن کے تسمے دہرے تھے ۔
تشریح : ۱۔نبی ﷺ کے زمانے کے جوتے کی بناوٹ موجود ہ دور کی ہوائی چپل ملتی جلتی ہے۔اس میں چمڑے کا ایک ٹکڑا (شسع) انگیوں کے درمیان ہوتا تھا۔ اور اس کا الیک سر ازمام سے بندھا ہوتا تھا۔زمام کا نام قبال بھی ہوتا ہے۔ ۳۔ اس قسم کے توتے میں پاؤں کا اکثر حصہ کھلا رہتا ہے اس لئے رسول اللہ ﷺ موزوں یا جرابوں پر مسح کرتے وقت پاؤں جوتوں سے نہیں نکالتے تھے بلکہ جو توں سمیت مسح کر لیتے تھے۔(دیکھیے سنن ابن ماجہ حدیث:۵۵۹،۵۶۰)بلکہ جوتے اتارے بغیر پاؤں بھی دھو بھی لیتے تھے۔(صحیح البخاری الوضوء باب غسل الرجلين في النعلين ولايمسح على النعلين حديث :166) ۱۔نبی ﷺ کے زمانے کے جوتے کی بناوٹ موجود ہ دور کی ہوائی چپل ملتی جلتی ہے۔اس میں چمڑے کا ایک ٹکڑا (شسع) انگیوں کے درمیان ہوتا تھا۔ اور اس کا الیک سر ازمام سے بندھا ہوتا تھا۔زمام کا نام قبال بھی ہوتا ہے۔ ۳۔ اس قسم کے توتے میں پاؤں کا اکثر حصہ کھلا رہتا ہے اس لئے رسول اللہ ﷺ موزوں یا جرابوں پر مسح کرتے وقت پاؤں جوتوں سے نہیں نکالتے تھے بلکہ جو توں سمیت مسح کر لیتے تھے۔(دیکھیے سنن ابن ماجہ حدیث:۵۵۹،۵۶۰)بلکہ جوتے اتارے بغیر پاؤں بھی دھو بھی لیتے تھے۔(صحیح البخاری الوضوء باب غسل الرجلين في النعلين ولايمسح على النعلين حديث :166)