Book - حدیث 3611

كِتَابُ اللِّبَاسِ بَابُ لِبْسِ جُلُودِ الْمَيْتَةِ إِذَا دُبِغَتْ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِيمِ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ لَيْثٍ عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ عَنْ سَلْمَانَ قَالَ كَانَ لِبَعْضِ أُمَّهَاتِ الْمُؤْمِنِينَ شَاةٌ فَمَاتَتْ فَمَرَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَيْهَا فَقَالَ مَا ضَرَّ أَهْلَ هَذِهِ لَوْ انْتَفَعُوا بِإِهَابِهَا

ترجمہ Book - حدیث 3611

کتاب: لباس سے متعلق احکام ومسائل باب: مرے ہوئے جانور کی رنگی ہوئی کھال پہننا حضرت سلمان ؓ سے روایت ہے ، انہوں نے فرمایا:امہات المؤمنین میں سے کسی کی ایک بکری تھی ، وہ مرگئی ۔ رسول اللہ ﷺ اس کے پاس سے گزرے تو فرمایا: اگر اس کے مالک اس کے چمڑے سے فائدہ اٹھالیتے تو ان کا کیا نقصان تھا؟
تشریح : ۱۔ جس جانور کا گوشت کھانا حلال ہے وہ مر جائے تو اس کا چمڑا اتار کر رنگ لیا جائے پھر استعمال کی کوئی بھی چیز بنا لی جئے تو یہ جائز ہے۔ ۲۔ بعض علماءگزشتہ حدیث :۳۶۰۹ کی روشنی میں بیان کرتے ہیں کہ جس جانور کا گوشت کھانا جائز نہیں اس کا چمڑا بھی دبا غت سے پاک ہو جاتا ہے۔ اور بعض علماء کے نزدیک جن جانوروں کا گوشت نہیں کھایا جاتا ان کا چمڑا دباغت سے پاک نہیں ہوتا تاہم صحیح اور راجح موقف یہی معلوم ہوتا ہے کہ ماکول اللحم جانوروں ہی کا چمڑا دباغت سے پاک ہوتا ہے۔ واللہ أعلم۔ ۱۔ جس جانور کا گوشت کھانا حلال ہے وہ مر جائے تو اس کا چمڑا اتار کر رنگ لیا جائے پھر استعمال کی کوئی بھی چیز بنا لی جئے تو یہ جائز ہے۔ ۲۔ بعض علماءگزشتہ حدیث :۳۶۰۹ کی روشنی میں بیان کرتے ہیں کہ جس جانور کا گوشت کھانا جائز نہیں اس کا چمڑا بھی دبا غت سے پاک ہو جاتا ہے۔ اور بعض علماء کے نزدیک جن جانوروں کا گوشت نہیں کھایا جاتا ان کا چمڑا دباغت سے پاک نہیں ہوتا تاہم صحیح اور راجح موقف یہی معلوم ہوتا ہے کہ ماکول اللحم جانوروں ہی کا چمڑا دباغت سے پاک ہوتا ہے۔ واللہ أعلم۔