كِتَابُ اللِّبَاسِ بَابُ لُبْسِ الْأَحْمَرِ لِلرِّجَالِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَامِرِ بْنِ بَرَّادِ بْنِ يُوسُفَ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ بْنِ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ قَالَ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ وَاقِدٍ قَاضِي مَرْوَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُرَيْدَةَ أَنَّ أَبَاهُ حَدَّثَهُ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ فَأَقْبَلَ حَسَنٌ وَحُسَيْنٌ عَلَيْهِمَا السَّلَام عَلَيْهِمَا قَمِيصَانِ أَحْمَرَانِ يَعْثُرَانِ وَيَقُومَانِ فَنَزَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخَذَهُمَا فَوَضَعَهُمَا فِي حِجْرِهِ فَقَالَ صَدَقَ اللَّهُ وَرَسُولُهُ إِنَّمَا أَمْوَالُكُمْ وَأَوْلَادُكُمْ فِتْنَةٌ رَأَيْتُ هَذَيْنِ فَلَمْ أَصْبِرْ ثُمَّ أَخَذَ فِي خُطْبَتِهِ
کتاب: لباس سے متعلق احکام ومسائل
باب: مردو ں کےلیے سرخ لباس پہننا جائز ہے
حضرت بریدہ بن حصیب اسلمی ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا : میں نے دیکھا کہ رسول اللہ ﷺ جطبہ دے رہے تھے کہ اتنے میں حضرت حسن اور حضرت حسین ؓ آگئے ۔ انھو ں نے سرخ قمیص پہن رکھی تھی ۔ بنی ؓ (منبر سے ) اتر آئے اور انھیں گود میں اٹھا لیا۔ اور فرمایا ؛ اللہ اور اس کے رسول نے سچ فر یا : ان اموالکم واولادکم فتنہ تمھارے مال اور تمھاری اولاد آزمائش ہے میں نے انھیں دیکھا تو مجھ سے صبر نہ ہوا پھر آپ ﷺ نے خطبہ دینا شروع کر دیا ۔
تشریح :
۱۔ اس حدیث سےمعلوم ہوتا ہے کہ سرخ لباس پہننا جائز ہے۔ ممکن ہے یہ قمیضیں خالص سرخ رنگ کی نہ ہوں ۔
۲۔ بچوں سے پیار معزز شخصیت کی شان کے خلاف نہیں بلکہ ایک خوبی ہے۔
۳۔ خطبے کے دوران میں کسی ضرورت کے تحت منبر سے اتر نا جائز ہے۔
۴۔ مال اور اولاد کے آزمائش ہونے کا یہ مطلب ہے کہ بہت دفعہ انسان مال اور اولاد کی محبت کی وجہ سے غلطکاموں کا ارتکا ب کر لیتا ہے اس لئے مومن کو احتیاط سے کام لینا چاہیے کہ مال کو طلب میں یا اولاد کی محبت کی وجہ سے کوئی خلاف شریعت کام نہ ہو جائے ۔
۵۔ خطبے کے دوران میں موضوع سے غیر متعلق بات کرنے میں حرج نہیں بشرطیکہ وہ ضروری بات ہو۔
۱۔ اس حدیث سےمعلوم ہوتا ہے کہ سرخ لباس پہننا جائز ہے۔ ممکن ہے یہ قمیضیں خالص سرخ رنگ کی نہ ہوں ۔
۲۔ بچوں سے پیار معزز شخصیت کی شان کے خلاف نہیں بلکہ ایک خوبی ہے۔
۳۔ خطبے کے دوران میں کسی ضرورت کے تحت منبر سے اتر نا جائز ہے۔
۴۔ مال اور اولاد کے آزمائش ہونے کا یہ مطلب ہے کہ بہت دفعہ انسان مال اور اولاد کی محبت کی وجہ سے غلطکاموں کا ارتکا ب کر لیتا ہے اس لئے مومن کو احتیاط سے کام لینا چاہیے کہ مال کو طلب میں یا اولاد کی محبت کی وجہ سے کوئی خلاف شریعت کام نہ ہو جائے ۔
۵۔ خطبے کے دوران میں موضوع سے غیر متعلق بات کرنے میں حرج نہیں بشرطیکہ وہ ضروری بات ہو۔