كِتَابُ الطِّبِّ بَابُ مَا عَوَّذَ بِهِ النَّبِيُّ ﷺ وَمَا عُوِّذَ بِهِ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ هِشَامٍ الْبَغْدَادِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، ح وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ خَلَّادٍ الْبَاهِلِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ مِنْهَالٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعَوِّذُ الْحَسَنَ، وَالْحُسَيْنَ، يَقُولُ: أُعِيذُكُمَا بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّةِ، مِنْ كُلِّ شَيْطَانٍ وَهَامَّةٍ، وَمِنْ كُلِّ عَيْنٍ لَامَّةٍ، قَالَ: وَكَانَ أَبُونَا إِبْرَاهِيمُ يُعَوِّذُ بِهَا إِسْمَاعِيلَ، وَإِسْحَاقَ أَوْ قَالَ: إِسْمَاعِيلَ، وَيَعْقُوبَ، وَهَذَا حَدِيثُ وَكِيعٍ
کتاب: طب سے متعلق احکام ومسائل
باب: نبیﷺ نے جو دم کیا اور جو دم آپؐ کو کیا گیا
عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہےکہ نبی ﷺ حضرت حسن اور حضرت حسین کو دم کرتے تو یوں فرماتے تھے : «أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّةِ مِنْ كُلِّ شَيْطَانٍ وَهَامَّةٍ، وَمِنْ كُلِّ عَيْنٍ لَامَّةٍ»
’’میں اللہ کے کامل کلمات کی کی پناہ میں آتاہوں ،ہر شیطان سے اورکیڑے مکوڑے سے اور ہر دیوانہ کردینے والی آنکھ سے ۔‘‘ نبی ﷺ نےفرمایا: ’’ہمائےجد امجد حضرت ابراہیم یہ دعا پڑھ کر اسماعیل اور اسحق کو ‘‘یافرمایا:’’اسماعیل اور یعقوب کو دم کیا کرتے تھے ۔‘‘
اور یہ حدیث امام وکیع ؓ کی ہے
تشریح :
1۔(ھامۃ) سے مراد زہریلے کیڑے مکوڑے ہیں جن سے انسان کوتکلیف پہنچ سکتی ہے۔2۔(لامۃ) سے مراد ایسی آنکھ یا نظر جو جنون یا کسی مرض میں مبتلا کردے۔3۔بچوں کو حفاظت کے نقطہ نظر سے دم کیا جاسکتا ہے۔اگرچہ وہ کسی مرض میں مبتلا نہ ہوں۔
1۔(ھامۃ) سے مراد زہریلے کیڑے مکوڑے ہیں جن سے انسان کوتکلیف پہنچ سکتی ہے۔2۔(لامۃ) سے مراد ایسی آنکھ یا نظر جو جنون یا کسی مرض میں مبتلا کردے۔3۔بچوں کو حفاظت کے نقطہ نظر سے دم کیا جاسکتا ہے۔اگرچہ وہ کسی مرض میں مبتلا نہ ہوں۔