Book - حدیث 3511

كِتَابُ الطِّبِّ بَابُ مَنِ اسْتَرْقَى مِنَ الْعَيْنِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ عَبَّادٍ، عَنِ الْجُرَيْرِيِّ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، قَالَ: «كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَعَوَّذُ مِنْ عَيْنِ الْجَانِّ، ثُمَّ أَعْيُنِ الْإِنْسِ، فَلَمَّا نَزَلَتِ الْمُعَوِّذَتَانِ، أَخَذَهُمَا وَتَرَكَ مَا سِوَى ذَلِكَ»

ترجمہ Book - حدیث 3511

کتاب: طب سے متعلق احکام ومسائل باب: نظر کا دم کروانا حضرت ابو سعید ؓ سے روایت ہے ، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ جنوں اور انسانوں کو نظر سے پناہ ملنے کی دعا کیا کرتے تھے ۔ جب معوذتین (سورۃ فلق اور سورۃ الناس ) نازل ہوئیں تو نبی ﷺ نے انہیں اختیار فرمالیااور ان کے علاوہ دوسری چیزیں چھوڑ دیں ۔
تشریح : مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے ضعیف قرار دیا ہے جبکہ دیگر محققین نے اسے صحیح قرار دیا ہے۔لہذا مذکورہ روایت سندا ضعیف ہونے کے باوجود دیگر شواہد کی بنا پر قابل عمل ہے۔مذید تفصیل کےلئے دیکھئے۔(ہدایۃ الرواۃ الی التخریج احادیث المصابیح ولمشکاۃ رقم :4288 وسنن ابن ماجہ بتحقیق محمود محمد محمود حسن نصار :3511) مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے ضعیف قرار دیا ہے جبکہ دیگر محققین نے اسے صحیح قرار دیا ہے۔لہذا مذکورہ روایت سندا ضعیف ہونے کے باوجود دیگر شواہد کی بنا پر قابل عمل ہے۔مذید تفصیل کےلئے دیکھئے۔(ہدایۃ الرواۃ الی التخریج احادیث المصابیح ولمشکاۃ رقم :4288 وسنن ابن ماجہ بتحقیق محمود محمد محمود حسن نصار :3511)