كِتَابُ الطِّبِّ بَابُ أَبْوَالِ الْإِبِلِ صحیح حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ قَالَ: حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ، عَنْ أَنَسٍ، أَنَّ نَاسًا مِنْ عُرَيْنَةَ، قَدِمُوا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَاجْتَوَوْا الْمَدِينَةَ، فَقَالَ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَوْ خَرَجْتُمْ إِلَى ذَوْدٍ لَنَا، فَشَرِبْتُمْ مِنْ أَلْبَانِهَا، وَأَبْوَالِهَا» فَفَعَلُوا
کتاب: طب سے متعلق احکام ومسائل
باب: اونٹوں کے پیشاب کا بیان
حضرت انس ؓ سےروایت ہے کہ قبیلۂ عرینہ کے کچھ افراد اللہ کے رسول کی خدمت میں حاضر ہوئے ۔ انہیں مدینہ منورہ کی آب و ہوا موافق نہ آئی ،چنانچہ آپ
ﷺ نے ان سے فرمایا: :’’اگر تم ہمارے اونٹوں کے ریوڑ میں چلے جاؤ او ران کا دودھ او رپیشاب پیو ( تو صحت یاب ہو جاؤ گے ) ‘‘ چنانچہ انہوں نے ایسے ہی کیا ۔
تشریح :
1۔ان افراد میں کچھ قبیلہ عکل کے تھے۔اور کچھ قبیلہ عرینہ سے تعلق رکھتے تھے۔2۔اگرکسی جگہ کی آب وہواموافق نہ ہو تو دوسری مناسب جگہ چلے جانا درست ہے۔اس کا حکم وبا سے بھاگنے کی کوشش کا نہیں۔3۔بیت المال کی کس چیز کو مالک بنائے بغیر اسے عاریتا بھی دی جاسکتی ہے۔تا کہ وہ اس سے حسب ضرور فائدہ اٹھائے۔4۔اونٹنیوں کے دودھ میں پیٹ کے بڑھ جانے کا علاج ہے5۔جن جانوروں کاگوشت کھایاجاتاہے۔ان کاپیشاب علاج کے طور پرپینا جائز ہے۔
1۔ان افراد میں کچھ قبیلہ عکل کے تھے۔اور کچھ قبیلہ عرینہ سے تعلق رکھتے تھے۔2۔اگرکسی جگہ کی آب وہواموافق نہ ہو تو دوسری مناسب جگہ چلے جانا درست ہے۔اس کا حکم وبا سے بھاگنے کی کوشش کا نہیں۔3۔بیت المال کی کس چیز کو مالک بنائے بغیر اسے عاریتا بھی دی جاسکتی ہے۔تا کہ وہ اس سے حسب ضرور فائدہ اٹھائے۔4۔اونٹنیوں کے دودھ میں پیٹ کے بڑھ جانے کا علاج ہے5۔جن جانوروں کاگوشت کھایاجاتاہے۔ان کاپیشاب علاج کے طور پرپینا جائز ہے۔