Book - حدیث 3488

كِتَابُ الطِّبِّ بَابٌ فِي أَيِّ الْأَيَّامِ يُحْتَجَمُ حسن حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُصَفَّى الْحِمْصِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عِصْمَةَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ مَيْمُونٍ، عَنْ نَافِعٍ، قَالَ: قَالَ ابْنُ عُمَرَ، يَا نَافِعُ تَبَيَّغَ بِيَ الدَّمُ فَأْتِنِي بِحَجَّامٍ، وَاجْعَلْهُ شَابًّا، وَلَا تَجْعَلْهُ شَيْخًا، وَلَا صَبِيًّا، قَالَ: وَقَالَ ابْنُ عُمَرَ، سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: «الْحِجَامَةُ عَلَى الرِّيقِ أَمْثَلُ، وَهِيَ تَزِيدُ فِي الْعَقْلِ، وَتَزِيدُ فِي الْحِفْظِ، وَتَزِيدُ الْحَافِظَ حِفْظًا، فَمَنْ كَانَ مُحْتَجِمًا، فَيَوْمَ الْخَمِيسِ، عَلَى اسْمِ اللَّهِ، وَاجْتَنِبُوا الْحِجَامَةَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ، وَيَوْمَ السَّبْتِ، وَيَوْمَ الْأَحَدِ، وَاحْتَجِمُوا يَوْمَ الِاثْنَيْنِ، وَالثُّلَاثَاءِ، وَاجْتَنِبُوا الْحِجَامَةَ يَوْمَ الْأَرْبِعَاءِ، فَإِنَّهُ الْيَوْمُ الَّذِي أُصِيبَ فِيهِ أَيُّوبُ بِالْبَلَاءِ، وَمَا يَبْدُو جُذَامٌ، وَلَا بَرَصٌ إِلَّا فِي يَوْمِ الْأَرْبِعَاءِ، أَوْ لَيْلَةِ الْأَرْبِعَاءِ»

ترجمہ Book - حدیث 3488

کتاب: طب سے متعلق احکام ومسائل باب: کن دنوں میں سینگی لگوانی چاہیے؟ حضرت نافع ؓ سے روایت ہے کہ حضرت عبداللہ بن عمر نے فرمایا: نافع ! میرے خون میں جوش پیدا ہوگیا ہے ، لہذا میرے پاس سینگی لگانے والا لاؤ ۔ جو ان آدمی لانا ، بوڑھا یا بچہ نہ لانا ۔حضرت ابن عمر نے فرمایا : میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ، آپ نے فرمایا: ’’نہار منہ سینگی لگوانازیادہ مفید ہے ، اس سے عقل بڑھتی ہے ، اور حافظہ تیز ہوتا ہے ، اور اچھی یادداشت والے کی یادداشت بھی زیادہ ہو جاتی ہے ۔ تو جس نے سینگی لگوانی ہو وہ اللہ کانام لے کر جمعرات کو لگوالے ۔ جمعہ ،ہفتہ اور اتوار کو سینگی لگوا لیا کرو ۔ اور سوموار اورمنگل کو سینگی لگوا لیا کرو ۔ اور بدھ کو بھی سینگی لگوانے سےپرہیز کرو کیونکہ حضرت ایوب کو اسی دن آزمائش (اور بیماری ) آئی تھی ۔جذام اور برص صرف بدھ کے دن یا بدھ کی رات کو ظاہرہوتاہے ۔‘‘
تشریح : 1۔ہمارے فاضل محقق نے مذکورہ دونوں ر وایتوں کو سندا ضعیف قرار دیا ہے۔ جب کہ دیگر محققین نے متابعات اور شواہد کی بنا پر حسن قرار دیا ہے۔ہمارے فہم کے مطابق مذکورہ دونوں روایتیں متابعات اور شواہد کی بنا پر حسن درجے تک پہنچ جاتی ہیں۔ جیسا کہ شیخ البانی رحمۃ اللہ علیہ اور شیخ محمود محمد محمود حسن نصار رحمۃ اللہ علیہ نے بھی انھیں متابعات اور شواہد کی بنا پر حسن قرار دیا ہے۔واللہ اعلم۔مذید تفصیل کےلئے دیکھئے۔(سلسلۃ الاحادیث الصحیحۃ للبانی ر قم 766۔وسنن ابن ماجہ بتحقیق محمود محمد محمود حسن نصار رقم : 348) ۔3488۔سینگی لگوانے کےلئے ماہر آدمی کی خدمت حاصل کرنا مناسب ہے۔اسی طرح دوسرے امراض کے علاج کے لئے ماہر اور سمجھ دار طبیب سے رجوع کرنا چاہیے۔2۔ہفتے میں دنوں کی تاثیر جو حدیث میں بیان ہوئی ہے اس پر یقین رکھنا چاہیے۔ممکن ہے آئندہ اس کی حکمت ظاہر ہوجائے۔3۔جوان آدمی طاقتورہوتا ہے۔ آسانی سے اچھی طرح خوب کھینچ سکتا ہے۔ جب کہ بچہ طاقت اور مہارت کم ہون کی وجہ سے اور بوڑھا طاقت کم ہونے کیوجہ سے اتن یاچھی طرح یہ کام نہیں کرسکتا۔4۔خالی پیٹ سینگی لگوانا زیادہ مفید ہے۔5۔سینگی لگوانے کے لئے سوموار منگل اور جمعرات کے دن مناسب ہیں۔اتوار کے دن سینگی لگوانا درست ہے۔تاہم قصدا اتوار کو نہیں لگوانی چاہیے۔ بیماری کی شدت کے پیش نظر طبیب کے مشورے سے اس دن بھی سینگی لگوالی جائے تو حرج نہیں۔6۔سوموار ۔منگل۔جمعرات۔اور اتوار میں سے جو دن چاند کی سترہ انیس یا اکیس تاریخ کو آئے اس دن سینگی لگوانا بہتر ہے۔7۔بدھ کوسینگی لگوانے سے پرہیز ضروری ہے۔ 1۔ہمارے فاضل محقق نے مذکورہ دونوں ر وایتوں کو سندا ضعیف قرار دیا ہے۔ جب کہ دیگر محققین نے متابعات اور شواہد کی بنا پر حسن قرار دیا ہے۔ہمارے فہم کے مطابق مذکورہ دونوں روایتیں متابعات اور شواہد کی بنا پر حسن درجے تک پہنچ جاتی ہیں۔ جیسا کہ شیخ البانی رحمۃ اللہ علیہ اور شیخ محمود محمد محمود حسن نصار رحمۃ اللہ علیہ نے بھی انھیں متابعات اور شواہد کی بنا پر حسن قرار دیا ہے۔واللہ اعلم۔مذید تفصیل کےلئے دیکھئے۔(سلسلۃ الاحادیث الصحیحۃ للبانی ر قم 766۔وسنن ابن ماجہ بتحقیق محمود محمد محمود حسن نصار رقم : 348) ۔3488۔سینگی لگوانے کےلئے ماہر آدمی کی خدمت حاصل کرنا مناسب ہے۔اسی طرح دوسرے امراض کے علاج کے لئے ماہر اور سمجھ دار طبیب سے رجوع کرنا چاہیے۔2۔ہفتے میں دنوں کی تاثیر جو حدیث میں بیان ہوئی ہے اس پر یقین رکھنا چاہیے۔ممکن ہے آئندہ اس کی حکمت ظاہر ہوجائے۔3۔جوان آدمی طاقتورہوتا ہے۔ آسانی سے اچھی طرح خوب کھینچ سکتا ہے۔ جب کہ بچہ طاقت اور مہارت کم ہون کی وجہ سے اور بوڑھا طاقت کم ہونے کیوجہ سے اتن یاچھی طرح یہ کام نہیں کرسکتا۔4۔خالی پیٹ سینگی لگوانا زیادہ مفید ہے۔5۔سینگی لگوانے کے لئے سوموار منگل اور جمعرات کے دن مناسب ہیں۔اتوار کے دن سینگی لگوانا درست ہے۔تاہم قصدا اتوار کو نہیں لگوانی چاہیے۔ بیماری کی شدت کے پیش نظر طبیب کے مشورے سے اس دن بھی سینگی لگوالی جائے تو حرج نہیں۔6۔سوموار ۔منگل۔جمعرات۔اور اتوار میں سے جو دن چاند کی سترہ انیس یا اکیس تاریخ کو آئے اس دن سینگی لگوانا بہتر ہے۔7۔بدھ کوسینگی لگوانے سے پرہیز ضروری ہے۔