Book - حدیث 3485

كِتَابُ الطِّبِّ بَابُ مَوْضِعِ الْحِجَامَةِ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ طَرِيفٍ قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي سُفْيَانَ، عَنْ جَابِرٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «سَقَطَ عَنْ فَرَسِهِ عَلَى جِذْعٍ، فَانْفَكَّتْ قَدَمُهُ» قَالَ وَكِيعٌ: يَعْنِي أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ احْتَجَمَ عَلَيْهَا مِنْ وَثْءٍ

ترجمہ Book - حدیث 3485

کتاب: طب سے متعلق احکام ومسائل باب: سینگی جسم کے کس حصے میں لگائی جائے؟ حضرت جابر ؓسےروایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا : گھوڑے سے کھجور درخت کے (کٹے ہوئے ) تنے پرگر پڑے ، اس سے آپ کے پاؤں کا جوڑ متاثر ہوگیا ۔ امام وکیع ﷫ نے فرمایا: حدیث کا مطلب یہ ہے کہ نبی ﷺ نے تکلیف کی وجہ سے پاؤں پر سینگی لگوائی۔
تشریح : 1۔پاؤں میں موچ آجائے یاجوڑ کی ہڈی اپنی جگہ سے ہٹ جائے تو سینگی لگوانا مفید ہے۔2۔حادثاتی طور پراگر چوٹ آنے سے اگر ذخم نہ آئے تو خون چوٹ کی جگہ جم کر تکلیف کاباعث بنتا ہے۔اس صورت میں سینگی لگوانے سے متاثرہ حصے میں دوران خون کا نظام درست ہوجاتا ہے۔ 1۔پاؤں میں موچ آجائے یاجوڑ کی ہڈی اپنی جگہ سے ہٹ جائے تو سینگی لگوانا مفید ہے۔2۔حادثاتی طور پراگر چوٹ آنے سے اگر ذخم نہ آئے تو خون چوٹ کی جگہ جم کر تکلیف کاباعث بنتا ہے۔اس صورت میں سینگی لگوانے سے متاثرہ حصے میں دوران خون کا نظام درست ہوجاتا ہے۔