كِتَابُ الطِّبِّ بَابُ الْحُمَّى صحیح أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُبَيْدَةَ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ، عَنْ حَفْصِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: ذُكِرَتِ الْحُمَّى عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَسَبَّهَا رَجُلٌ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا تَسُبَّهَا، فَإِنَّهَا تَنْفِي الذُّنُوبَ، كَمَا تَنْفِي النَّارُ، خَبَثَ الْحَدِيدِ»
کتاب: طب سے متعلق احکام ومسائل
باب: بخار کا بیان
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے ، انہوں نے فرمایا :رسول اللہ ﷺ کی مجلس میں بخار کا ذکر ہوا تو ایک آدمی نے اسے برا بھلا کہا ۔نبی نے فرمایا :اس (بخار ) کوبرا نہ کہو ۔ اس سے گناہ اس طرح دور ہو جاتے ہیں جس طرح آگ سے لوہے کی میل کچیل دور ہو جاتی ہے ۔‘‘
تشریح :
1۔بیماری پر صبر کرناچاہیےبرا بھلاکہنے کی بجائے دعا اور دوا کی طرف توجہ کی جائے۔2۔بیماری اور مصیبت پرصبر کرنے سے گناہ معاف ہوجاتے ہیں۔
1۔بیماری پر صبر کرناچاہیےبرا بھلاکہنے کی بجائے دعا اور دوا کی طرف توجہ کی جائے۔2۔بیماری اور مصیبت پرصبر کرنے سے گناہ معاف ہوجاتے ہیں۔