Book - حدیث 3446

كِتَابُ الطِّبِّ بَابُ التَّلْبِينَةِ ضعیف الإسناد حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ أَبِي الْخَصِيبِ قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ أَيْمَنَ بْنِ نَابِلٍ، عَنِ امْرَأَةٍ، مِنْ قُرَيْشٍ يُقَالَ لَهَا كَلْثُمٌ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «عَلَيْكُمْ بِالْبَغِيضِ النَّافِعِ التَّلْبِينَةِ» يَعْنِي الْحَسَاءَ قَالَتْ: «وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا اشْتَكَى أَحَدٌ مِنْ أَهْلِهِ، لَمْ تَزَلِ الْبُرْمَةُ عَلَى النَّارِ، حَتَّى يَنْتَهِيَ أَحَدُ طَرَفَيْهِ، يَعْنِي يَبْرَأُ أَوْ يَمُوتُ»

ترجمہ Book - حدیث 3446

کتاب: طب سے متعلق احکام ومسائل باب: تلبینہ کا بیان حضرت عائشہ ؓا سے روایت ہے ، نبی ﷺ نے فرمایا : ناپسندیدہ مفید چیز تلبینہ ( حریرہ ) کو اپناؤ ‘‘ ام المونین ؓا نے فرمایا : رسول اللہ ﷺ گھر میں جب کوئی بیمار ہو جاتا تو (حریرہ ) کی ہنڈیا آگ پر چڑھی رہتی حتی کہ ( اس کا معاملہ ) کسی ایک طرف لگ جاتا ، یعنی وہ فوت ہو جاتا یا شفا یاب ۔
تشریح : 1۔تلبینہ کی وضاحت یوں کی گئی ہے۔ وہ ایک رقیق کھانا ہے جو آٹے یاچھان(آٹے کی بھوسی) سے بنایاجاتا ہے۔اس میں بعض اوقات شہد بھی ڈالا جاتا ہے۔ (النہایہ ۔مادہ لبن )2۔نواب وحید الزمان خان نے اس کاترجمہ ہریرہ کیا ہے۔انھوں نے اس کی وضاحت یوں کی ہے۔ حساء وہ کھانا ہے۔ جو آٹے پانی اور روغن سے بنایا جاتاہے۔ اس میں کبھی شیرینی بھی ڈالتے ہیں۔اور کبھی شہد کبھی آٹے کے بدلے آٹے کا چھان ڈالتے ہیں۔اس کو تلبینہ کہتے ہیں۔ اور ہندی میں ہریرہ مشہور ہے۔ (ترجمہ سنن ابن ماجہ حاشیہ حدیث ہذا)3۔فیروز اللغات اردو میں حریرہ کے معنی یوں بیان کئے گئے ہیں۔ میٹھی اور گاڑھی چیز جو میدے کو کھانڈ میں گھول کر پکائی جاتی ہے۔4۔تلبینہ کی ترغیب دیگر صحیح احادیث میں بھی موجود ہے۔ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے۔رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:تلبینہ بیمار کے دل کو سہارا دیتا اور غم میں تخفیف کرتا ہے۔ (صحیح بخاری طب باب تلینۃ المریض حدیث5689وصحیح مسلم السلام باب التلینۃ محمۃ لفواد المریض حدیث2216) 1۔تلبینہ کی وضاحت یوں کی گئی ہے۔ وہ ایک رقیق کھانا ہے جو آٹے یاچھان(آٹے کی بھوسی) سے بنایاجاتا ہے۔اس میں بعض اوقات شہد بھی ڈالا جاتا ہے۔ (النہایہ ۔مادہ لبن )2۔نواب وحید الزمان خان نے اس کاترجمہ ہریرہ کیا ہے۔انھوں نے اس کی وضاحت یوں کی ہے۔ حساء وہ کھانا ہے۔ جو آٹے پانی اور روغن سے بنایا جاتاہے۔ اس میں کبھی شیرینی بھی ڈالتے ہیں۔اور کبھی شہد کبھی آٹے کے بدلے آٹے کا چھان ڈالتے ہیں۔اس کو تلبینہ کہتے ہیں۔ اور ہندی میں ہریرہ مشہور ہے۔ (ترجمہ سنن ابن ماجہ حاشیہ حدیث ہذا)3۔فیروز اللغات اردو میں حریرہ کے معنی یوں بیان کئے گئے ہیں۔ میٹھی اور گاڑھی چیز جو میدے کو کھانڈ میں گھول کر پکائی جاتی ہے۔4۔تلبینہ کی ترغیب دیگر صحیح احادیث میں بھی موجود ہے۔ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے۔رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:تلبینہ بیمار کے دل کو سہارا دیتا اور غم میں تخفیف کرتا ہے۔ (صحیح بخاری طب باب تلینۃ المریض حدیث5689وصحیح مسلم السلام باب التلینۃ محمۃ لفواد المریض حدیث2216)