Book - حدیث 3395

كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ بَابُ النَّهْيِ عَنِ الْخَلِيطَيْنِ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ قَالَ: أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «نَهَى أَنْ يُنْبَذَ التَّمْرُ، وَالزَّبِيبُ جَمِيعًا، وَنَهَى أَنْ يُنْبَذَ الْبُسْرُ، وَالرُّطَبُ جَمِيعًا» قَالَ اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ، حَدَّثَنِي عَطَاءُ بْنُ أَبِي رَبَاحٍ الْمَكِّيُّ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ

ترجمہ Book - حدیث 3395

کتاب: مشروبات سے متعلق احکام ومسائل باب: دو چیزیں ملا کر بنائی ہوئی نبیذ کی ممانعت حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے رسول اللہﷺ نے کھجوریں اور منقیٰ ملا کر نبیذ بنانے سے منع فرمایا : اور نیم پختہ کجوریں اورپکی ہوئی کھجوریں ملا کر نبیذ بنانے سے منع فرمایا ۔ امام ابن ماجہ ؓ نے یہ روایت عطا ء بن ابی رباح مکی کے واسطے سے بھی سابقہ حدیث کی مثل نبی ﷺسے بیان کی ہے۔
تشریح : 1۔پانی میں کھجوریں چھوہارے یا منقیٰ ڈال کر رکھ دیا جائے۔تو رات بھر میں ان کی مٹھاس پانی میں حل ہو کرمیٹھا مشروب تیار ہوجاتا ہے۔اسے نبیذ کہتے ہیں۔یہ حلال مشروب ہے کیونکہ اس میں نشہ نہیں ہوتا۔2۔دو طرح کی چیزیں ملا کر نبیذ بنانے سے اس میں جلدی نشہ پیدا ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔اس لئے اس سے پرہیز کرناچاہیے۔3۔جس جائز کام کے نتیجے میں ناجائز کام کاارتکاب ہوجانے کا خطرہ ہو اس جائز کام سے بھی پرہیز کرنا بہتر ہے۔4۔سردیوں میں زیادہ دیر تک بھگونے سے بھی نشہ پیدا ہونے کاخطرہ کم ہوتا ہے۔جب کہ گرمی کے موسم میں جلدی حالت بدل جاتی ہے۔اس کا اندازہ اس کے ذائقے سے ہوتا ہے۔اگر مشروب میٹھا ہو تو پی لینا چاہیے۔اور اگر زائقہ تبدیل ہوکرتلخی اور کڑواہٹ محسوس ہوتو پھینک دینا چاہیے۔ 1۔پانی میں کھجوریں چھوہارے یا منقیٰ ڈال کر رکھ دیا جائے۔تو رات بھر میں ان کی مٹھاس پانی میں حل ہو کرمیٹھا مشروب تیار ہوجاتا ہے۔اسے نبیذ کہتے ہیں۔یہ حلال مشروب ہے کیونکہ اس میں نشہ نہیں ہوتا۔2۔دو طرح کی چیزیں ملا کر نبیذ بنانے سے اس میں جلدی نشہ پیدا ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔اس لئے اس سے پرہیز کرناچاہیے۔3۔جس جائز کام کے نتیجے میں ناجائز کام کاارتکاب ہوجانے کا خطرہ ہو اس جائز کام سے بھی پرہیز کرنا بہتر ہے۔4۔سردیوں میں زیادہ دیر تک بھگونے سے بھی نشہ پیدا ہونے کاخطرہ کم ہوتا ہے۔جب کہ گرمی کے موسم میں جلدی حالت بدل جاتی ہے۔اس کا اندازہ اس کے ذائقے سے ہوتا ہے۔اگر مشروب میٹھا ہو تو پی لینا چاہیے۔اور اگر زائقہ تبدیل ہوکرتلخی اور کڑواہٹ محسوس ہوتو پھینک دینا چاہیے۔