كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ بَابُ مُدْمِنُ الْخَمْرِ صحیح حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ عُتْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنِي يُونُسُ بْنُ مَيْسَرَةَ بْنِ حَلْبَسٍ، عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ، عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ، مُدْمِنُ خَمْرٍ»
کتاب: مشروبات سے متعلق احکام ومسائل
باب: عادی شراب نوش
حضرت ابودرداء ؓ سے روایت ہے ‘نبی ﷺنے فر یا:ہمیشہ شراب پینے والا جنت میں داخل نہیں ہو گا۔‘‘
تشریح :
1۔ شراب نوشی کبیرہ گناہ ہے ۔
2۔ آخرت میں اس کی سزا جنت سے محرومی ہے جبکہ دنیا میں اس سے کئی طرح کی مہلک بیماریاں لاحق ہو جاتی ہیں ۔
3۔ بعض علماء بیان کرتے ہیں کہ عادی شرابی کا انجام اچھا نہیں ہوتا اور خطرہ ہےکہ اس گناہ کی وجہ سے ایمان سلب ہو جائے جس کی وجہ سے وہ دائمی جہنمی بن جائے۔
1۔ شراب نوشی کبیرہ گناہ ہے ۔
2۔ آخرت میں اس کی سزا جنت سے محرومی ہے جبکہ دنیا میں اس سے کئی طرح کی مہلک بیماریاں لاحق ہو جاتی ہیں ۔
3۔ بعض علماء بیان کرتے ہیں کہ عادی شرابی کا انجام اچھا نہیں ہوتا اور خطرہ ہےکہ اس گناہ کی وجہ سے ایمان سلب ہو جائے جس کی وجہ سے وہ دائمی جہنمی بن جائے۔