Book - حدیث 3370

كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ بَابُ النَّهْيِ عَنِ الْأَكْلِ، مُنْبَطِحًا حسن حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا كَثِيرُ بْنُ هِشَامٍ قَالَ: حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ بُرْقَانَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: «نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنْ يَأْكُلَ الرَّجُلُ، وَهُوَ مُنْبَطِحٌ عَلَى وَجْهِهِ»

ترجمہ Book - حدیث 3370

کتاب: کھانوں سے متعلق احکام ومسائل باب: لیٹ کر کھانے کی ممانعت کا بیان حضرت عبداللہ بن عمر سے روایت ہے ‘انہوں نے کہا :رسول اللہﷺ نے اس بات سےمنع کہ آدمی چہرے کے بل لیٹے۔
تشریح : مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہے تاہم صحیح احادیث میں منہ کے بل لیٹنا ویسے منع ہے ۔ دیکھیے : (جامع الترمذی ، الادب ، باب ماجاء فی کراھیة الاضطجاع على البطن ، حديث : 2768، وسنن أبي داؤد ،الأدب ، حديث :5040) تو اس طرح لیٹ کر کھانا کب جائز ہوگا؟ علاوہ ازیں شیخ البانی ﷫ نے مذکورہ روایت کو دیگر شواہد کی بنا پر حسن قرار دیا ہے لہٰذا مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہونے کے باوجود دیگر شواہد کی بناپر قابل عمل ہے ۔ واللہ اعلم. مزید تفصیل کےلیےدیکھیے : ( سلسلة الأحاديث الصحيحة للألبانى رقم 2394، والإرواء رقم :1982) مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہے تاہم صحیح احادیث میں منہ کے بل لیٹنا ویسے منع ہے ۔ دیکھیے : (جامع الترمذی ، الادب ، باب ماجاء فی کراھیة الاضطجاع على البطن ، حديث : 2768، وسنن أبي داؤد ،الأدب ، حديث :5040) تو اس طرح لیٹ کر کھانا کب جائز ہوگا؟ علاوہ ازیں شیخ البانی ﷫ نے مذکورہ روایت کو دیگر شواہد کی بنا پر حسن قرار دیا ہے لہٰذا مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہونے کے باوجود دیگر شواہد کی بناپر قابل عمل ہے ۔ واللہ اعلم. مزید تفصیل کےلیےدیکھیے : ( سلسلة الأحاديث الصحيحة للألبانى رقم 2394، والإرواء رقم :1982)