كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ بَابُ أَكْلِ الثُّومِ وَالْبَصَلِ وَالْكُرَّاثِ صحيح - دون قوله: " ثم قال " حَدَّثَنَا حَرْمَلَةُ بْنُ يُحْيَى قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ قَالَ: أَخْبَرَنِي ابْنُ لَهِيعَةَ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ نُعَيْمٍ، عَنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ نَهِيكٍ، عَنْ دُخَيْنٍ الْحَجْرِيِّ، أَنَّهُ سَمِعَ عُقْبَةَ بْنَ عَامِرٍ الْجُهَنِيَّ، يَقُولُ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِأَصْحَابِهِ: «لَا تَأْكُلُوا الْبَصَلَ» ثُمَّ قَالَ: كَلِمَةً خَفِيَّةً النِّيءَ
کتاب: کھانوں سے متعلق احکام ومسائل
باب: لہسن ،پیاز اور گندنا کھانا
حضرت عقبہ بن عامر جہنی روایت ہے ‘انہوں نے کہا: رسول اللہﷺنے اپنے صحابہ سے فرمایا:’’پیاز نہ کھایا کرو۔‘‘پھر آہستہ سے یہ لفظ فرمایا :’’کچا نہ کھاؤ۔‘‘
تشریح :
مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہے تاہم گزشتہ صحیح احادیث سے واضح ہے کہ مسجد میں جاتے وقت کچا پیاز کھانا جائز ہے پکا ہوا کھانا جائز ہے ۔ غالباً اسی وجہ سے شیخ البانی نے [ثم قال كلمة خفية النيء] پھر آہستہ سے یہ لفظ فرمایا : کچا نہ کھاؤ۔ کے علاوہ باقی روایت کو صحیح قرار دیا ہے ۔ تفصیل کےلیے دیکھیے ) (الصحیحةرقم :2389)
مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہے تاہم گزشتہ صحیح احادیث سے واضح ہے کہ مسجد میں جاتے وقت کچا پیاز کھانا جائز ہے پکا ہوا کھانا جائز ہے ۔ غالباً اسی وجہ سے شیخ البانی نے [ثم قال كلمة خفية النيء] پھر آہستہ سے یہ لفظ فرمایا : کچا نہ کھاؤ۔ کے علاوہ باقی روایت کو صحیح قرار دیا ہے ۔ تفصیل کےلیے دیکھیے ) (الصحیحةرقم :2389)