كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ بَابُ خُبْزِ الشَّعِيرِ ضعیف حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ عُثْمَانَ بْنِ سَعِيدِ بْنِ كَثِيرِ بْنِ دِينَارٍ الْحِمْصِيُّ، وَكَانَ يُعَدُّ مِنَ الْأَبْدَالِ قَالَ: حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ قَالَ: حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ نُوحِ بْنِ ذَكْوَانَ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: لَبِسَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصُّوفَ، وَاحْتَذَى الْمَخْصُوفَ وَقَالَ: «أَكَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَشِعًا، وَلَبِسَ خَشِنًا» ، فَقِيلَ لِلْحَسَنِ، مَا الْبَشِعُ قَالَ: «غَلِيظُ الشَّعِيرِ، مَا كَانَ يُسِيغُهُ، إِلَّا بِجُرْعَةِ مَاءٍ»
کتاب: کھانوں سے متعلق احکام ومسائل
باب: جو کی روٹی
حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے‘انھوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺاون کا لباس اور پیوند لگا جوتا پہن لیتے تھے۔
اور فرمایا:رسول اللہﷺ نے موٹا کھایا اور موٹا پہنا۔
حسن ؓ سے پوچھا گیا:موٹے کھانے سے کیا مراد ہے؟انھو ں نے فرمایا:جو کی موٹی روٹی جو پانی کے گھونٹ کے بغیر حلق سے نیچے نہیں اترتی تھی۔
تشریح :
صحابہ کرام وتابعین کے زمانے میں اون کا لباس سب سے سستا اور ادنیٰ شمار ہوتا تھا ۔ سوت کا کپڑا قیمتی اور نفیس سمجھا جاتا تھا ۔ اسی طرح گندم کی روٹی وہی لوگ کھاتے تھے جو عیش وعشرت کی زندگی گزارتے تھے ۔عام لوگ جو کی روٹی کھاتے تھے ۔
صحابہ کرام وتابعین کے زمانے میں اون کا لباس سب سے سستا اور ادنیٰ شمار ہوتا تھا ۔ سوت کا کپڑا قیمتی اور نفیس سمجھا جاتا تھا ۔ اسی طرح گندم کی روٹی وہی لوگ کھاتے تھے جو عیش وعشرت کی زندگی گزارتے تھے ۔عام لوگ جو کی روٹی کھاتے تھے ۔