Book - حدیث 3344

كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ بَابُ خُبْزِ الْبُرِّ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى قَالَ: حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمْرٍو قَالَ: حَدَّثَنَا زَائِدَةُ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الْأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: «مَا شَبِعَ آلُ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُنْذُ قَدِمُوا الْمَدِينَةَ، ثَلَاثَ لَيَالٍ تِبَاعًا، مِنْ خُبْزِ بُرٍّ، حَتَّى تُوُفِّيَ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ»

ترجمہ Book - حدیث 3344

کتاب: کھانوں سے متعلق احکام ومسائل باب: گندم کی روٹی ام المؤمنین حضرت عائشہ ؓا سے روایت ہے‘انھوں نے فرمایا:حضرت محمد کے اہل خانہ نے(ہجرت کر کے)مدینہ آنے سے لے کر آپ کی وفات تک کبھی مسلسل تین راتیں گندم کی روٹی سیر ہو کر نہیں کھائی۔
تشریح : 1۔ رسول اللہ ﷺ کایہ فقر اختیار ی تھا یعنی رسول اللہﷺ دوسروں کی ضروریات پوری کرنا ضروری سمجھتے تھے اور خود کم سے کم پر اکتفا کرتے تھے ۔ 2۔ نبی ﷺ کے گھر میں کبھی کبھی گندم کی روٹی بھی استعمال ہوئی ہے لیکن زیادہ تر کھجوروں اور پانی یا دودھ پر گزارہ ہوتا تھا۔ 3۔ اس وقت عرب میں گندم قیمتی ہوتی تھی زیادہ تر جو استعمال ہوتے تھے ۔ 1۔ رسول اللہ ﷺ کایہ فقر اختیار ی تھا یعنی رسول اللہﷺ دوسروں کی ضروریات پوری کرنا ضروری سمجھتے تھے اور خود کم سے کم پر اکتفا کرتے تھے ۔ 2۔ نبی ﷺ کے گھر میں کبھی کبھی گندم کی روٹی بھی استعمال ہوئی ہے لیکن زیادہ تر کھجوروں اور پانی یا دودھ پر گزارہ ہوتا تھا۔ 3۔ اس وقت عرب میں گندم قیمتی ہوتی تھی زیادہ تر جو استعمال ہوتے تھے ۔