Book - حدیث 3334

كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ بَابُ التَّمْرِ بِالزُّبْدِ صحیح حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ خَالِدٍ قَالَ: حَدَّثَنِي ابْنُ جَابِرٍ قَالَ: حَدَّثَنِي سُلَيْمُ بْنُ عَامِرٍ، عَنِ ابْنَيْ بُسْرٍ السُّلَمِيَّيْنِ قَالَا: دَخَلَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَوَضَعْنَا تَحْتَهُ قَطِيفَةً لَنَا، صَبَبْنَاهَا لَهُ صَبًّا، فَجَلَسَ عَلَيْهَا فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ عَلَيْهِ الْوَحْيَ فِي بَيْتِنَا، وَقَدَّمْنَا لَهُ زُبْدًا، وَتَمْرًا، وَكَانَ يُحِبُّ الزُّبْدَ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

ترجمہ Book - حدیث 3334

کتاب: کھانوں سے متعلق احکام ومسائل باب: کھجور مکھن کے ساتھ کھانا حضرت عبد اللہ بن بسر سلمی ؓ اور حضرت عطیہ بن بسر سلمی ؓ سے روایت ہے‘انھوں نے فرمایا:رسول اللہﷺ ہمارے پاس تشریف لائے۔ہم نے آپ کے بیٹھنے کے لیے (زمین پر)ایک چادر ڈال دی۔آپ اس پر بیٹھ گئے۔تب ہمارے گھر میں اللہ عزوجل نے رسول اللہ ﷺ پر وحی فرمائی۔ہم نے آپ کی خدمت میں مکھن اور خشک کھجوریں پیش کیں۔اور آپ کو مکھن بہت پسند تھا۔آپ پر اللہ کی رحمتیں ہوں اور سلام ہو۔
تشریح : 1۔ عالم یا بڑے آدمی کو اپنے ساتھیوں کے حالات سے براہ راست باخبر رہنا چاہیے ۔ 2۔ افسر اور ماتحتوں میں بے تکلفی کے تعلقات جائز ہیں بشرطیکہ ان سے ناجائز فوائد اٹھانے سے پرہیز کیا جائے ۔ 3۔ رسول اللہ ﷺ تکلفات کو اہمیت نہیں دیتے تھے اس لیے زمین پر چادر ڈال دی گئی تو آپ اسی پر بیٹھ گئے نہ چار پائی طلب کی اور نہ چادر کو خوبصورت انداز میں بچھانے کا تکلف کیا ۔ 4۔ مکھن ایک عمدہ اور مقوی غذا ہے او رکھجور بھی اچھی غذا ہے ۔ دونوں کو ملا کر کھانے سے ان کے فائدے میں اضافہ ہو جاتا ہے ۔ 5۔ عمدہ غذا سے اجتناب زہد نہیں بلکہ حرام رزق سے اور فخر و تکبر سے بچنا زہد ہے ۔ 6۔ نبی اکرم ﷺ زیادہ تر سادہ غذا استعمال فرماتے تھے ۔ کبھی عمدہ چیز مل جاتی تواسے بھی تناول فرمالیتے ۔ عمدہ کی حرص نہ کرنا ہی خوبی ہے ۔ 1۔ عالم یا بڑے آدمی کو اپنے ساتھیوں کے حالات سے براہ راست باخبر رہنا چاہیے ۔ 2۔ افسر اور ماتحتوں میں بے تکلفی کے تعلقات جائز ہیں بشرطیکہ ان سے ناجائز فوائد اٹھانے سے پرہیز کیا جائے ۔ 3۔ رسول اللہ ﷺ تکلفات کو اہمیت نہیں دیتے تھے اس لیے زمین پر چادر ڈال دی گئی تو آپ اسی پر بیٹھ گئے نہ چار پائی طلب کی اور نہ چادر کو خوبصورت انداز میں بچھانے کا تکلف کیا ۔ 4۔ مکھن ایک عمدہ اور مقوی غذا ہے او رکھجور بھی اچھی غذا ہے ۔ دونوں کو ملا کر کھانے سے ان کے فائدے میں اضافہ ہو جاتا ہے ۔ 5۔ عمدہ غذا سے اجتناب زہد نہیں بلکہ حرام رزق سے اور فخر و تکبر سے بچنا زہد ہے ۔ 6۔ نبی اکرم ﷺ زیادہ تر سادہ غذا استعمال فرماتے تھے ۔ کبھی عمدہ چیز مل جاتی تواسے بھی تناول فرمالیتے ۔ عمدہ کی حرص نہ کرنا ہی خوبی ہے ۔