كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ بَابُ تَفْتِيشِ التَّمْرِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بِشْرٍ بَكْرُ بْنُ خَلَفٍ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو قُتَيْبَةَ، عَنْ هَمَّامٍ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: «رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أُتِيَ بِتَمْرٍ عَتِيقٍ، فَجَعَلَ يُفَتِّشُهُ»
کتاب: کھانوں سے متعلق احکام ومسائل
باب: (کرم خوردہ ) کھجوروں کو صاف کرکے کھانا
حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے‘انھوں نے فرمایا:میں نے دیکھا کہ رسول اللہﷺ کی خدمت میں پرانی کھجوریں پیش کی گئیں تو آپ ان کو (اندر سے)صاف کرنے لگے۔
تشریح :
1۔ تحفہ قبول کرنا چاہیے اگرچہ بظاہروہ حقیر سا ہو ۔
2۔ کھانے کی ادنی چیز بھی اللہ کی نعمت ہے لہٰذا اس کی قدر کرنی چاہیے ۔
3۔ اگر خراب چیز کو ٹھیک کرکے استعمال کیا جا سکتا ہو تو اسے ضائع کرنے کی بجائے کھا لینا چاہیے۔
4۔ پھل کا کچھ حصہ خراب ہو تواسے پھینکنے کی بجائے خراب حصہ الگ کرکے صحیح حصہ استعمال کر لینا چاہیے۔
1۔ تحفہ قبول کرنا چاہیے اگرچہ بظاہروہ حقیر سا ہو ۔
2۔ کھانے کی ادنی چیز بھی اللہ کی نعمت ہے لہٰذا اس کی قدر کرنی چاہیے ۔
3۔ اگر خراب چیز کو ٹھیک کرکے استعمال کیا جا سکتا ہو تو اسے ضائع کرنے کی بجائے کھا لینا چاہیے۔
4۔ پھل کا کچھ حصہ خراب ہو تواسے پھینکنے کی بجائے خراب حصہ الگ کرکے صحیح حصہ استعمال کر لینا چاہیے۔