كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ بَابٌ إِذَا أُتِيَ بِأَوَّلِ الثَّمَرَةِ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ، وَيَعْقُوبُ بْنُ حُمَيْدِ بْنِ كَاسِبٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ: أَخْبَرَنِي سُهَيْلُ بْنُ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا أُتِيَ بِأَوَّلِ الثَّمَرَةِ قَالَ: «اللَّهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِي مَدِينَتِنَا، وَفِي ثِمَارِنَا، وَفِي مُدِّنَا، وَفِي صَاعِنَا، بَرَكَةً مَعَ بَرَكَةٍ، ثُمَّ يُنَاوِلُهُ أَصْغَرَ مَنْ بِحَضْرَتِهِ مِنَ الْوِلْدَانِ»
کتاب: کھانوں سے متعلق احکام ومسائل
باب: جب (فصل کا ) پہلا پھل پیش کیا جائے
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے‘انھوں نے فرمایا:رسول اللہﷺ کی خدمت میں جب پہلا پھل پیش کیا جاتا تو آ پ فرماتے﴿اللَّهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِي مَدِينَتِنَا، وَفِي ثِمَارِنَا، وَفِي مُدِّنَا، وَفِي صَاعِنَا، بَرَكَةً مَعَ بَرَكَةٍ﴾ ’’ اے اللہ ہمارے شہر میں‘ہمارے پھلوں میں‘ہمارے مد میں اور ہمار ے صاع میں برکت کے ساتھ برکت عطا فرما۔‘‘پھر حاضر خدمت بچوں میں سے سب سے چھوٹے بچے کو وہ پھل وغیرہ عنایت فر دیتے۔
تشریح :
1۔ باغ کا پہلا پھل کسی بزرگ شخصیت کی خدمت میں پیش کرنا چاہیے ۔ اس میں اس شخصیت کی بزرگی کا اعتراف بھی ہے اور اس سے محبت کااظہار بھی ۔
2۔ بڑوں کو چھوٹوں کے حق میں ہر مناسب موقع پر دعائے خیر کرنی چاہیے ۔
3۔ بچوں کو کھانے پینے کی چیز دینے سے بچوں کے دل میں بزرگوں کی محبت پیدا ہوتی ہے ۔
1۔ باغ کا پہلا پھل کسی بزرگ شخصیت کی خدمت میں پیش کرنا چاہیے ۔ اس میں اس شخصیت کی بزرگی کا اعتراف بھی ہے اور اس سے محبت کااظہار بھی ۔
2۔ بڑوں کو چھوٹوں کے حق میں ہر مناسب موقع پر دعائے خیر کرنی چاہیے ۔
3۔ بچوں کو کھانے پینے کی چیز دینے سے بچوں کے دل میں بزرگوں کی محبت پیدا ہوتی ہے ۔