كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ بَابُ الْحَلْوَاءِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالُوا: حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يُحِبُّ الْحَلْوَاءَ، وَالْعَسَلَ»
کتاب: کھانوں سے متعلق احکام ومسائل
باب: میٹھی چیز کا بیان
حضرت عائشہ ؓا سے روایت ہےکہ رسو ل اللہ ﷺکو میٹھی چیز اور شہد پسند تھا۔
تشریح :
1۔ حلواء اور حلویٰ سے بعض علماء نے انسان کی بنائی میٹھی چیز (مٹھائی ) اور بعض نے ہر میٹھی چیز مراد لی ہے پھل ہو یا دوسری چیز ۔
2۔ پسند ہونے کامطلب یہ ہے کہ جب پیش کی جاتی تو رغبت سےتناول فرماتے ۔ یہ مطلب نہیں کہ اسے طلب فرماتے ۔
3۔ شہد ایک قدرتی غذا ہے جو بے شمار فوائد کی حامل ہے ۔ اور اس میں دوسری مٹھاس (چینی وغیرہ) کےمضر اثرات نہیں ۔
1۔ حلواء اور حلویٰ سے بعض علماء نے انسان کی بنائی میٹھی چیز (مٹھائی ) اور بعض نے ہر میٹھی چیز مراد لی ہے پھل ہو یا دوسری چیز ۔
2۔ پسند ہونے کامطلب یہ ہے کہ جب پیش کی جاتی تو رغبت سےتناول فرماتے ۔ یہ مطلب نہیں کہ اسے طلب فرماتے ۔
3۔ شہد ایک قدرتی غذا ہے جو بے شمار فوائد کی حامل ہے ۔ اور اس میں دوسری مٹھاس (چینی وغیرہ) کےمضر اثرات نہیں ۔