كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ بَابُ الزَّيْتِ صحیح حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ مَهْدِيٍّ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ: أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «ائْتَدِمُوا بِالزَّيْتِ، وَادَّهِنُوا بِهِ، فَإِنَّهُ مِنْ شَجَرَةٍ مُبَارَكَةٍ»
کتاب: کھانوں سے متعلق احکام ومسائل
باب: زیتون کا تیل
حضرت عمر ؓ سے روایت ہے‘رسول اللہﷺ نے فرمایا:’’زیتون کا تیل سالن کے طور پر استعمال کرو اور اسے(سر اور بدن میں )لگاؤ۔یہ مبارک درخت سے حاصل ہوتا ہے۔‘‘
تشریح :
1۔ دودھ سے حاصل ہونے والے گھی یا جانوروں کی چربی کی نسبت نباتاتی تیل زیادہ مفید ہے ۔
2۔ نباتاتی تیلوں میں زیتون کاتیل سب سے عمدہ اور مفید ہے ۔ 3۔ زیتون کے درخت کواللہ تعالیٰ نے قرآن مجید مبارک درخت فرمایا ہے ۔ (سورۂ نور: آیت 35)
1۔ دودھ سے حاصل ہونے والے گھی یا جانوروں کی چربی کی نسبت نباتاتی تیل زیادہ مفید ہے ۔
2۔ نباتاتی تیلوں میں زیتون کاتیل سب سے عمدہ اور مفید ہے ۔ 3۔ زیتون کے درخت کواللہ تعالیٰ نے قرآن مجید مبارک درخت فرمایا ہے ۔ (سورۂ نور: آیت 35)