كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ بَابُ الشِّوَاءِ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ قَالَ: حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: «مَا أَعْلَمُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، رَأَى شَاةً سَمِيطًا، حَتَّى لَحِقَ بِاللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ»
کتاب: کھانوں سے متعلق احکام ومسائل
باب: بھنے ہوئے گوشت کابیان
حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے‘انھوں نے فرمایا:میں نہیں جانتا کہ رسول اللہ ﷺنے کبھی سالم بھنی ہوئی بکری دیکھی ہو یہاں تک کہ آپ اللہ عزوجل کے پاس چلے گئے۔
تشریح :
1۔ نبی اکرم ﷺ کھانے میں تکلیف سے کام نہیں لیتے تھے ۔ جوسادہ کھانا میسر ہوتا تناول فرمالیتے تھے ۔
2۔ بھنا ہوا گوشت کھانا جائز ہے جیسے حدیث :3311میں آرہا ہے ۔
3۔ شواء سے مراد گوشت ہے جو پتھر وں کو گرم کرکے ان پر رکھا جاتا ہے جس سے وہ بھن کر کھانے کے قابل ہو جاتا ہے ۔
1۔ نبی اکرم ﷺ کھانے میں تکلیف سے کام نہیں لیتے تھے ۔ جوسادہ کھانا میسر ہوتا تناول فرمالیتے تھے ۔
2۔ بھنا ہوا گوشت کھانا جائز ہے جیسے حدیث :3311میں آرہا ہے ۔
3۔ شواء سے مراد گوشت ہے جو پتھر وں کو گرم کرکے ان پر رکھا جاتا ہے جس سے وہ بھن کر کھانے کے قابل ہو جاتا ہے ۔