كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ بَابُ أَطَايِبِ اللَّحْمِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ الْعَبْدِيُّ، ح وحَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو حَيَّانَ التَّيْمِيُّ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: «أُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ يَوْمٍ بِلَحْمٍ، فَرُفِعَ إِلَيْهِ الذِّرَاعُ، وَكَانَتْ تُعْجِبُهُ، فَنَهَسَ مِنْهَا»
کتاب: کھانوں سے متعلق احکام ومسائل
باب: سب سے عمدہ گوشت
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے‘انھوں نے فرمایا:ایک دن رسول اللہﷺ کی خدمت میں گوشت لایا گیا۔ آپ کو (اس میں سے)ذراع (دستی)کا گوشت پیش کیا گیا جو آپ کو بہت پسند تھا۔آپ نے اس میں سے دانتوں سے نوچ کر کھایا۔
تشریح :
1۔ ذراع (دستی ) سےمراد بکرے کی اگلی ٹانگوں کا گھٹنے سے پائے تک کا حصہ ہے ۔ علامہ وحیدالزمان نے اس کی خوب اچھی تعبیر کی ہے یعنی گوڈی کا گوشت ۔ 2۔ گوشت کو چھری سے کاٹ کر کھانے کے بجائے دانتوں سے نوچ کر کھانا زیادہ مفید ہے ۔
1۔ ذراع (دستی ) سےمراد بکرے کی اگلی ٹانگوں کا گھٹنے سے پائے تک کا حصہ ہے ۔ علامہ وحیدالزمان نے اس کی خوب اچھی تعبیر کی ہے یعنی گوڈی کا گوشت ۔ 2۔ گوشت کو چھری سے کاٹ کر کھانے کے بجائے دانتوں سے نوچ کر کھانا زیادہ مفید ہے ۔