كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ بَابُ الدُّبَّاءِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ، عَنْ حَكِيمِ بْنِ جَابِرٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: دَخَلْتُ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَيْتِهِ، وَعِنْدَهُ هَذَا الدُّبَّاءُ، فَقُلْتُ أَيُّ شَيْءٍ هَذَا قَالَ: «هَذَا الْقَرْعُ، هُوَ الدُّبَّاءُ نُكْثِرُ بِهِ طَعَامَنَا»
کتاب: کھانوں سے متعلق احکام ومسائل
باب: کدو کا بیان
حضرت حکیم بن جابر ؓ اپنے والد (حضرت جابر بن طارق احمسی ؓ)سے روایت کرتے ہیں‘انھوں نے فرمایا:میں نبیﷺ کے گھر میں داخل ہوا ۔ آپ کے پاس کدو تھا۔میں نے کہا:یہ قرع ہے‘یہ کدو ہے۔ہم اس کے ساتھ اپنے کھانے(سالن )میں اضافہ کرتے ہیں۔‘‘
تشریح :
1۔ مذکورہ روایت کوہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے جبکہ دیگر محققین نے اسے صحیح قرار دیا ہے ۔ ان کے کلام سے معلوم ہوتا کہ تصحیح حدیث والی رائے ہی درست ہے لہٰذا مذکورہ روایت دیگر شواہد کی بنا پر قابل عمل ہے ۔ واللہ اعلم . مزید تفصیل کےلیے دیکھیے: ( الموسوعة الحديثية مسند الإمام احمد :31/447،448،والصحيحة للألبانى رقم 2400، وسنن ابن ماجه بتحقيق الدكتور بشار عواد رقم:3304)
2۔ کدو ایک مفید سبزی ہے ۔
3۔ اہل عرب گوشت کھانےکے عادی تھے ۔ ا کثر اوقات خالی گوشت ہی سالن کےطور پر کھاتے تھے ۔ 4۔ گوشت میں سبزی خصوصاً کدو ڈال کر پکانا برکت اور لذت کا باعث ہے ۔
1۔ مذکورہ روایت کوہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے جبکہ دیگر محققین نے اسے صحیح قرار دیا ہے ۔ ان کے کلام سے معلوم ہوتا کہ تصحیح حدیث والی رائے ہی درست ہے لہٰذا مذکورہ روایت دیگر شواہد کی بنا پر قابل عمل ہے ۔ واللہ اعلم . مزید تفصیل کےلیے دیکھیے: ( الموسوعة الحديثية مسند الإمام احمد :31/447،448،والصحيحة للألبانى رقم 2400، وسنن ابن ماجه بتحقيق الدكتور بشار عواد رقم:3304)
2۔ کدو ایک مفید سبزی ہے ۔
3۔ اہل عرب گوشت کھانےکے عادی تھے ۔ ا کثر اوقات خالی گوشت ہی سالن کےطور پر کھاتے تھے ۔ 4۔ گوشت میں سبزی خصوصاً کدو ڈال کر پکانا برکت اور لذت کا باعث ہے ۔