Book - حدیث 3274

كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ بَابُ الْأَكْلِ مِمَّا يَلِيكَ ضعیف حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا الْعَلَاءُ بْنُ الْفَضْلِ بْنِ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي السَّوِيَّةِ قَالَ: حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عِكْرَاشٍ، عَنْ أَبِيهِ عِكْرَاشِ بْنِ ذُؤَيْبٍ، قَالَ: أُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِجَفْنَةٍ كَثِيرَةِ الثَّرِيدِ وَالْوَدَكِ، فَأَقْبَلْنَا نَأْكُلُ مِنْهَا، فَخَبَطْتُ يَدِي فِي نَوَاحِيهَا، فَقَالَ: «يَا عِكْرَاشُ كُلْ مِنْ مَوْضِعٍ وَاحِدٍ، فَإِنَّهُ طَعَامٌ وَاحِدٌ» ثُمَّ أُتِينَا بِطَبَقٍ فِيهِ أَلْوَانٌ مِنَ الرُّطَبِ، فَجَالَتْ يَدُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الطَّبَقِ، وَقَالَ: «يَا عِكْرَاشُ كُلْ مِنْ حَيْثُ شِئْتَ، فَإِنَّهُ غَيْرُ لَوْنٍ وَاحِدٍ»

ترجمہ Book - حدیث 3274

کتاب: کھانوں سے متعلق احکام ومسائل باب: اپنے سامنے سے کھانا حضرت عکراش بن ذؤیبؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا:نبیﷺکی خدمت میں ایک بڑا پیالا پیش کیا گیا، جس میں بہت سا ثرید اورچکنائی تھی۔ہم لوگ اس میں سے کھانے لگے تو میرا ہاتھ اس میں ہر طرف گھوم رہا تھا۔ آپؐ نے فرمایا: ’’عکراش ایک جگہ سے کھاؤ یہ ایک ہی کھانا ہے۔‘‘ پھر ہمارے سامنے ایک تھال رکھا گیا جس میں مختلف قسم کی تازہ کھجوریں تھیں۔رسول اللہﷺ کا ہاتھ تھال میں گھومنے لگا اور آپؐ نے (مجھ سے) فرمایا: ’’اے عکراش! جہاں سے چاہو کھاؤ، یہ ایک ہی قسم نہیں۔‘‘
تشریح : مذکورہ باب میں دونون روایات ضعیف ہیں تاہم صحیح بخاری اور صحیح مسلم کی روایات سے ثابت ہے کہ نبی ﷺ نے حضرت عمر بن ابوسلمہ سے فرمایا : بچے ! اللہ کا نام لو .دائیں ہاتھ سے کھاؤ اوراپنے قریب سے کھاؤ۔ (صحيح البخارى الأطعمة حديث :5372- وصحيح مسلم الاشربة حديث :2022) لہٰذا جب برتن میں ایک قسم کا کھانا ہو تو ہر ایک کو اپنے سامنے ہی سے کھانا چاہیے البتہ اگر مختلف قسم کی چیزیں ہوں تواپنی پسند کی چیز دوسری طرف سے بھی لی جاسکتی ہے ۔ واللہ اعلم مزید دیکھیے حدیث :3267کے فوائد ومسائل۔ مذکورہ باب میں دونون روایات ضعیف ہیں تاہم صحیح بخاری اور صحیح مسلم کی روایات سے ثابت ہے کہ نبی ﷺ نے حضرت عمر بن ابوسلمہ سے فرمایا : بچے ! اللہ کا نام لو .دائیں ہاتھ سے کھاؤ اوراپنے قریب سے کھاؤ۔ (صحيح البخارى الأطعمة حديث :5372- وصحيح مسلم الاشربة حديث :2022) لہٰذا جب برتن میں ایک قسم کا کھانا ہو تو ہر ایک کو اپنے سامنے ہی سے کھانا چاہیے البتہ اگر مختلف قسم کی چیزیں ہوں تواپنی پسند کی چیز دوسری طرف سے بھی لی جاسکتی ہے ۔ واللہ اعلم مزید دیکھیے حدیث :3267کے فوائد ومسائل۔