Book - حدیث 3267

كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ بَابُ الْأَكْلِ بِالْيَمِينِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ، قَالَا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنِ الْوَلِيدِ بْنِ كَثِيرٍ، عَنْ وَهْبِ بْنِ كَيْسَانَ، سَمِعَهُ مِنْ، عُمَرَ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ، قَالَ: كُنْتُ غُلَامًا فِي حِجْرِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَكَانَتْ يَدِي تَطِيشُ فِي الصَّحْفَةِ، فَقَالَ لِي: «يَا غُلَامُ سَمِّ اللَّهَ، وَكُلْ بِيَمِينِكَ، وَكُلْ مِمَّا يَلِيكَ»

ترجمہ Book - حدیث 3267

کتاب: کھانوں سے متعلق احکام ومسائل باب: دائیں ہاتھ سے کھانا چاہیے حضرت عمر ابو سلمہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں نبیﷺ کی کفالت میں پرورش پانے والا ایک بچہ تھا۔ (ایک دن کھانا کھاتےہوئے) میرا ہاتھ پلیٹ میں (ادھر ادھر) گھوم رہا تھا تو آپ نے مجھ سے فرمایا: ’’ بچے! اللہ کا نام لو (بسم اللہ پڑھو)، دائیں ہاتھ سے کھاؤ اور اپنے قریب سے کھاؤ۔‘‘
تشریح : 1۔ حضرت ابو سلمہ عبداللہ بن عبدالاسد رسول اللہ ﷺ کی پھوپھی برہ بنت عبدالمطلب کے بیٹے تھے ۔ یہ سابقین اولین میں سے ہیں ۔ 4ہجری میں قوت ہوئے تو ان کی بیوی حضرت ام سلمہ ہند بنت ابو امیہ رضی اللہ عنہا کو ام المومنین بننے کا شرف حاصل ہوا ۔ اس طرح ان کے بیٹے عمر بن ابوسلمہ رضی اللہ عنہا اور بیٹی زینب بنت ابو سلمہ رسول ا للہ کے زیر سایہ آگئے ۔ 2۔ بچے غلطی کریں تو نرمی سے سمجھا دینا چاہیے ۔ 3۔ بچوں کو واضح اور آسان اسلوب میں سمجھانا چاہیے اور اختصار پیش نظر رکھا جائے ۔ 4۔ جب برتن میں ایک ہی قسم کاکھانا ہو تو ہر ایک کواپنے سامنے سے کھانا چاہیے البتہ اگر مختلف قسم کی چیزیں (کھجوریں یا مٹھائی وغیرہ ) ہوں تو اپنی پسند کی چیز دوسری طرف سے بھی لی جا سکتی ہے ۔ 1۔ حضرت ابو سلمہ عبداللہ بن عبدالاسد رسول اللہ ﷺ کی پھوپھی برہ بنت عبدالمطلب کے بیٹے تھے ۔ یہ سابقین اولین میں سے ہیں ۔ 4ہجری میں قوت ہوئے تو ان کی بیوی حضرت ام سلمہ ہند بنت ابو امیہ رضی اللہ عنہا کو ام المومنین بننے کا شرف حاصل ہوا ۔ اس طرح ان کے بیٹے عمر بن ابوسلمہ رضی اللہ عنہا اور بیٹی زینب بنت ابو سلمہ رسول ا للہ کے زیر سایہ آگئے ۔ 2۔ بچے غلطی کریں تو نرمی سے سمجھا دینا چاہیے ۔ 3۔ بچوں کو واضح اور آسان اسلوب میں سمجھانا چاہیے اور اختصار پیش نظر رکھا جائے ۔ 4۔ جب برتن میں ایک ہی قسم کاکھانا ہو تو ہر ایک کواپنے سامنے سے کھانا چاہیے البتہ اگر مختلف قسم کی چیزیں (کھجوریں یا مٹھائی وغیرہ ) ہوں تو اپنی پسند کی چیز دوسری طرف سے بھی لی جا سکتی ہے ۔