Book - حدیث 3260

كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ بَابُ الْوُضُوءِ عِنْدَ الطَّعَامِ ضعیف حَدَّثَنَا جُبَارَةُ بْنُ الْمُغَلِّسِ قَالَ: حَدَّثَنَا كَثِيرُ بْنُ سُلَيْمٍ قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ أَحَبَّ أَنْ يُكْثِرَ اللَّهُ خَيْرَ بَيْتِهِ، فَلْيَتَوَضَّأْ إِذَا حَضَرَ غَدَاؤُهُ، وَإِذَا رُفِعَ»

ترجمہ Book - حدیث 3260

کتاب: کھانوں سے متعلق احکام ومسائل باب: کھانا کھاتے وقت ہاتھ منہ دھونا حضرت انس ؓ سے روایت ہے، رسو اللہﷺ نے فرمایا: ’’ جس کو یہ بات پسند ہو کہ اللہ تعالیٰ اس کے گھر میں زیادہ برکت دے، اسے چاہیے کہ جب کھانا پیش کیا جائے اور جب (فارغ ہونے کے بعد) کھانا اٹھایا جائے تو وضو کرے۔‘‘
تشریح : اس حدیث میں وضو سے مراد ہاتھ منہ دھونا ہے لیکن یہ روایت ضعیف ہے اس لیےہاتھ اگر صاف ہوں تو دھوئے بغیر بھی کھانا کھانا جائز ہے ۔ اسی طرح کھانے کےبعد کامسئلہ ہے اگر صفائی کی ضرورت ہو تو ہاتھ ضرور دھونے چاہییں ورنہ دھونا شرعاً ضروری نہیں۔ اس حدیث میں وضو سے مراد ہاتھ منہ دھونا ہے لیکن یہ روایت ضعیف ہے اس لیےہاتھ اگر صاف ہوں تو دھوئے بغیر بھی کھانا کھانا جائز ہے ۔ اسی طرح کھانے کےبعد کامسئلہ ہے اگر صفائی کی ضرورت ہو تو ہاتھ ضرور دھونے چاہییں ورنہ دھونا شرعاً ضروری نہیں۔