كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ بَابُ إِطْعَامِ الطَّعَامِ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى الْأَزْدِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، قَالَ: سُلَيْمَانُ بْنُ مُوسَى قَالَ: حَدَّثَنَا عَنْ نَافِعٍ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ، كَانَ يَقُولُ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «أَفْشُوا السَّلَامَ، وَأَطْعِمُوا الطَّعَامَ، وَكُونُوا إِخْوَانًا، كَمَا أَمَرَكُمُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ»
کتاب: کھانوں سے متعلق احکام ومسائل
باب: کھانا کھلانے کا بیان
حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’سلام عام کرو، کھانا کھلاؤ، اور جس طرح اللہ عزو جل نے تمہیں حکم دیا ہے اس طرح بھائی بھائی بن کر رہو۔‘‘
تشریح :
حسن خلق اور حقوق العباد کی ادائیگی سے آپس میں محبت پیدا ہوتی ہے جس کے نتیجے میں معاشرے میں امن وامان قائم رہتا ہے ۔
حسن خلق اور حقوق العباد کی ادائیگی سے آپس میں محبت پیدا ہوتی ہے جس کے نتیجے میں معاشرے میں امن وامان قائم رہتا ہے ۔