Book - حدیث 325

كِتَابُ الطَّهَارَةِ وَسُنَنِهَا بَابُ الرُّخْصَةِ فِي ذَلِكَ فِي الْكَنِيفِ، وَإِبَاحَتِهِ دُونَ الصَّحَارِي حسن حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ إِسْحَقَ عَنْ أَبَانَ بْنِ صَالِحٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نَسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةَ بِبَوْلٍ فَرَأَيْتُهُ قَبْلَ أَنْ يُقْبَضَ بِعَامٍ يَسْتَقْبِلُهَا

ترجمہ Book - حدیث 325

کتاب: طہارت کے مسائل اور اس کی سنتیں باب: قبلہ کی طرف منہ کرنا بیت الخلاء میں جا ئز ہےصحراء میں نہیں سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے ہمیں پیشاب کرتے وقت قبلہ کی طرف منہ کرنے سے منع فرمایا تھا۔ پھر میں نے آپ ﷺ کو وفات سے ایک سال پہلے اس طرح منہ کرتے دیکھا۔
تشریح : : حضرت جابر رضی اللہ عنہ کے اس فرمان سے بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے کہ وہ اس ممانعت کو منسوخ سمجھتےہیں لیکن اگر نہی کو کھلی جگہ کے لیے خاص قرار دیاجائے یا اجتناب کو افضل اور منہ کرنے کو جائز سمجھا جائے تو اسے منسوخ قرار دینے کی ضرورت نہیں ہوگی۔واللہ اعلم : حضرت جابر رضی اللہ عنہ کے اس فرمان سے بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے کہ وہ اس ممانعت کو منسوخ سمجھتےہیں لیکن اگر نہی کو کھلی جگہ کے لیے خاص قرار دیاجائے یا اجتناب کو افضل اور منہ کرنے کو جائز سمجھا جائے تو اسے منسوخ قرار دینے کی ضرورت نہیں ہوگی۔واللہ اعلم