Book - حدیث 3218

كِتَابُ الصَّيْدِ بَابُ صَيْدِ الْحِيتَانِ وَالْجَرَادِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو مُصْعَبٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: أُحِلَّتْ لَنَا مَيْتَتَانِ: الْحُوتُ، وَالْجَرَادُ

ترجمہ Book - حدیث 3218

کتاب: شکار کے احکام ومسائل باب: مچھلیوں اور ٹڈی دل کا شکار حضرت عبد اللہ بن عمرؓ سے روایت ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’ہمارے لیے دو مری ہوئی چیزیں حلال کر دی گئی ہیں؛ مچھلی اور ٹڈی۔‘‘
تشریح : 1۔ مچھلی پانی سے نکلنے کےبعد زیادہ دیر زندہ نہیں رہ سکتی لہٰذا اللہ تعالیٰ نے بندوں پر رحمت کرتے ہوئے اسے ذبح کرنے کی شرط نہیں لگائی اس لیے یہ بغیر ذبح ہی کے حلال ہے ۔ 2۔ ہر قسم کی مچھلی حلال ہے خواہ وہ ندیوں نہروں اور دریاؤں کی مچھلی ہو یاسمندر کی عظیم الجثہ مچھلی ۔ 3۔ ٹڈی سے مراد حشرات کی وہ قسم ہے جو بعض اوقات جھنڈ کی صورت میں اکٹھی اڑتی ہوئی آتی ہے اور جس کھیت یا فصل پر بیٹھ جائیں اسے چٹ کر جاتی ہیں درختوں کے پتے کھا جاتی ہیں ۔ اسے پنجابی میں مکڑی کہتے ہیں ۔ اردومیں اس کا عظیم جھنڈ ٹڈی دل کہلاتا ہے ۔ اہل عرب اسے بھون کر کھاتے ہیں ۔ 1۔ مچھلی پانی سے نکلنے کےبعد زیادہ دیر زندہ نہیں رہ سکتی لہٰذا اللہ تعالیٰ نے بندوں پر رحمت کرتے ہوئے اسے ذبح کرنے کی شرط نہیں لگائی اس لیے یہ بغیر ذبح ہی کے حلال ہے ۔ 2۔ ہر قسم کی مچھلی حلال ہے خواہ وہ ندیوں نہروں اور دریاؤں کی مچھلی ہو یاسمندر کی عظیم الجثہ مچھلی ۔ 3۔ ٹڈی سے مراد حشرات کی وہ قسم ہے جو بعض اوقات جھنڈ کی صورت میں اکٹھی اڑتی ہوئی آتی ہے اور جس کھیت یا فصل پر بیٹھ جائیں اسے چٹ کر جاتی ہیں درختوں کے پتے کھا جاتی ہیں ۔ اسے پنجابی میں مکڑی کہتے ہیں ۔ اردومیں اس کا عظیم جھنڈ ٹڈی دل کہلاتا ہے ۔ اہل عرب اسے بھون کر کھاتے ہیں ۔