Book - حدیث 3215

كِتَابُ الصَّيْدِ بَابُ صَيْدِ الْمِعْرَاضِ صحیح حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ الْحَارِثِ النَّخَعِيِّ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ، قَالَ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْمِعْرَاضِ، فَقَالَ: «لَا تَأْكُلْ، إِلَّا أَنْ يَخْزِقَ»

ترجمہ Book - حدیث 3215

کتاب: شکار کے احکام ومسائل باب: معراض سے شکار کرنا حضرت عدی بن حاتم ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں نے رسول اللہﷺ سے معراض کے بارے میں دریافت کیا تو آپ نے فرمایا: نہ کھا، سوائے اس کے کہ وہ پھاڑ دے۔‘‘
تشریح : 1۔ معراض ایک قسم کاتیر ہوتا تھا جوصرف لکڑی کے ایک نوک دار ٹکڑے پر مشتمل ہوتا تھا اس میں لوہے کا پھل وغیرہ نہیں لگاہوتا تھا ۔ 2۔ اگر معراض شکار کو نوک کی طرف سے لگے تو وہ بدن میں گھس کر زخمی کرتا ہے اس صورت میں وہ عام تیر کا کام کرتا ہے اس لیے اس صورت مین وہ شکار حلال ہے لیکن چوڑائی کے رخ لگنے پر وہ لاٹھی کی طرح چوٹ لگاتا ہے اس سے اگر جانور مرجائے تو وہ حرام ہے ۔ 1۔ معراض ایک قسم کاتیر ہوتا تھا جوصرف لکڑی کے ایک نوک دار ٹکڑے پر مشتمل ہوتا تھا اس میں لوہے کا پھل وغیرہ نہیں لگاہوتا تھا ۔ 2۔ اگر معراض شکار کو نوک کی طرف سے لگے تو وہ بدن میں گھس کر زخمی کرتا ہے اس صورت میں وہ عام تیر کا کام کرتا ہے اس لیے اس صورت مین وہ شکار حلال ہے لیکن چوڑائی کے رخ لگنے پر وہ لاٹھی کی طرح چوٹ لگاتا ہے اس سے اگر جانور مرجائے تو وہ حرام ہے ۔