كِتَابُ السُّنَّةِ بَابُ التَّغْلِيظِ فِي تَعَمُّدِ الْكَذِبِ عَلَى رَسُولِ اللَّهِﷺ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ الْمِصْرِيُّ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ كَذَبَ عَلَيَّ حَسِبْتُهُ قَالَ مُتَعَمِّدًا فَلْيَتَبَوَّأْ مَقْعَدَهُ مِنْ النَّارِ
کتاب: سنت کی اہمیت وفضیلت
باب: رسول اللہ ﷺپر جان بوجھ کر جھوٹ بولنا بہت بڑا گناہ ہے
روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:‘‘جس نے مجھ پر جھوٹ بولا ۔۔۔۔ میرا گمان ہے آپ نے یہ بھی فرمایا: جان بوجھ کر۔۔۔ تو اسے چاہیئے کہ( جہنم کی) آگ میں اپنا ٹھکانا بنالے۔’’
تشریح :
(1) راوی (غالبا حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ) کو یہ شک ہے کہ متعمدا کل کلمہ بھی فرمایا یا نہیں اور باقی حدیث میں کوئی شک نہیں۔ (2) یہ راوی کی دیانتداری ہے کہ اسے حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے کلمات میں سے جس کلمہ پر شک تھا اس نے اس کا برملا اظہار کر دیا۔ (3) دیگر روایات سے واضح ہے کہ متعمدا کا کلمہ حدیث رسول میں شامل ہے۔ اسے راوی کا شک کہنا درست نہیں ہے۔
(1) راوی (غالبا حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ) کو یہ شک ہے کہ متعمدا کل کلمہ بھی فرمایا یا نہیں اور باقی حدیث میں کوئی شک نہیں۔ (2) یہ راوی کی دیانتداری ہے کہ اسے حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے کلمات میں سے جس کلمہ پر شک تھا اس نے اس کا برملا اظہار کر دیا۔ (3) دیگر روایات سے واضح ہے کہ متعمدا کا کلمہ حدیث رسول میں شامل ہے۔ اسے راوی کا شک کہنا درست نہیں ہے۔