كِتَابُ الذَّبَائِحِ بَابٌ إِذَا ذَبَحْتُمْ فَأَحْسِنُوا الذَّبْحَ ضعیف الإسناد جداً حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا عُقْبَةُ بْنُ خَالِدٍ، عَنْ مُوسَى بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبِي، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قَالَ: مَرَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِرَجُلٍ، وَهُوَ يَجُرُّ شَاةً بِأُذُنِهَا، فَقَالَ: «دَعْ أُذُنَهَا، وَخُذْ بِسَالِفَتِهَا»
کتاب: ذبیحہ سے متعلق احکام ومسائل
باب: جب ذبح کرو تو اچھے انداز سے ذبح کرو
حضرت ابو سعید خدریؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے ایک آدمی کے پاس سےگزرے جو ایک بکری کو کان سے پکڑکر کھنچے لیے جارہا تھا۔آپ نے فرمایا: ’’اسکا کان چھوڑ دے ۔گردن سے پکڑ لے ۔‘‘
تشریح :
مذکورہ روایت ضعیف ہے،تاہم جانوروں پر رحم کرنے کے احکام کے تحت اس کو بھی شامل کیا جاسکتا ہےکہ اسے ایک جگہ سے دوسری جگہ لےجانے کے لیے ایسا طریقہ اختیار نہ کیا جائے جس سے اس کو اذیت ہو، مثلاً: بعض لوگ زندہ مرغیوں کو ٹانگوں سے پکڑ کر الٹا لٹکالیتے ہیں،اسی طرح لے جانے میں انھیں تکلیف ہوتی ہے۔ایک جانور کے سامنے دوسرا جانور ذبح کرنا بھی رحم کے منافی ہے۔البتہ یہ احتیاط ممکن نہ ہو،وہاں کیا جاسکتا ہے۔
مذکورہ روایت ضعیف ہے،تاہم جانوروں پر رحم کرنے کے احکام کے تحت اس کو بھی شامل کیا جاسکتا ہےکہ اسے ایک جگہ سے دوسری جگہ لےجانے کے لیے ایسا طریقہ اختیار نہ کیا جائے جس سے اس کو اذیت ہو، مثلاً: بعض لوگ زندہ مرغیوں کو ٹانگوں سے پکڑ کر الٹا لٹکالیتے ہیں،اسی طرح لے جانے میں انھیں تکلیف ہوتی ہے۔ایک جانور کے سامنے دوسرا جانور ذبح کرنا بھی رحم کے منافی ہے۔البتہ یہ احتیاط ممکن نہ ہو،وہاں کیا جاسکتا ہے۔