كِتَابُ الذَّبَائِحِ بَابٌ إِذَا ذَبَحْتُمْ فَأَحْسِنُوا الذَّبْحَ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّاءُ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ أَبِي الْأَشْعَثِ، عَنْ شَدَّادِ بْنِ أَوْسٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ كَتَبَ الْإِحْسَانَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ، فَإِذَا قَتَلْتُمْ، فَأَحْسِنُوا الْقِتْلَةَ، وَإِذَا ذَبَحْتُمْ، فَأَحْسِنُوا الذَّبْحَ، وَلْيُحِدَّ أَحَدُكُمْ شَفْرَتَهُ، وَلْيُرِحْ ذَبِيحَتَهُ»
کتاب: ذبیحہ سے متعلق احکام ومسائل
باب: جب ذبح کرو تو اچھے انداز سے ذبح کرو
حضرت شداد بن اوس (بن ثابت ) ؓ سے روایت ہے ،رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ عزوجل نے ہر چیز پر احسان کرنا فرض کیا ہے ، لہذا جب تم قتل کرو تو اچھے انداز سےقتل کرو اور جب تم ذبح کرو تو اچھے انداز سے ذبح کرو ۔آدمی کو چاہیے کہ اپنی چھری تیز کرے اور ذبح ہونے والے جانور کو آرام پہنچائے ۔
تشریح :
1۔اللہ تعالی نے موذی جانور اور بعض جرائم کا ارتکاب کرنے والے انسان کو قتل کرنے کی اجازت دی ہے'اور بعض جانوروں کا گوشت کھانے کی اجازت دی ہے'اس میں بہت سی حکمتیں ہیں۔
2۔قتل اور ذبح میں بھی رحم کو پیش نظر رکھا جاسکتا ہے'اور رکھا جانا چاہیے۔
3۔اچھے طریقے سے قتل یہ ہے کہ ایک ضرب سے قتل کیا جائے'یا اگر ایک ضرب سے ممکن ننہ ہوتو ایسا طریقہ اختیار کیا جائے جس سے جلد روح پرواز کرجائے۔
4۔سزائے موت کے مستحق کے لیے بہترین طریقہ تلوار سے قتل کرنا ہے۔
5۔موذی جانور کو قتل کرنے کے لیےپانی میں ڈبونے یا آگ میں ڈالنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔
6۔اچھے طریقے سے ذبح کرنے کا مطلب یہ ہے کہ ذبح کرنے سے پہلے زخمی نہ کیا جائے اور کند چھری سے ذبح نہ کیا جائے 'نیز پوری طرح روح پرواز کرنے سے پہلےکھال اتارنا شروع نہ کی جائے۔
7۔جانور کو آرام پہنچانے کا مطلب کم سے کم تکلیف پہنچانا ہے۔
8۔ذبح کرنے کا شرعی طریقہ کتاب الذبح کی ابتداء میں ملاحظہ فرمائیں۔
1۔اللہ تعالی نے موذی جانور اور بعض جرائم کا ارتکاب کرنے والے انسان کو قتل کرنے کی اجازت دی ہے'اور بعض جانوروں کا گوشت کھانے کی اجازت دی ہے'اس میں بہت سی حکمتیں ہیں۔
2۔قتل اور ذبح میں بھی رحم کو پیش نظر رکھا جاسکتا ہے'اور رکھا جانا چاہیے۔
3۔اچھے طریقے سے قتل یہ ہے کہ ایک ضرب سے قتل کیا جائے'یا اگر ایک ضرب سے ممکن ننہ ہوتو ایسا طریقہ اختیار کیا جائے جس سے جلد روح پرواز کرجائے۔
4۔سزائے موت کے مستحق کے لیے بہترین طریقہ تلوار سے قتل کرنا ہے۔
5۔موذی جانور کو قتل کرنے کے لیےپانی میں ڈبونے یا آگ میں ڈالنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔
6۔اچھے طریقے سے ذبح کرنے کا مطلب یہ ہے کہ ذبح کرنے سے پہلے زخمی نہ کیا جائے اور کند چھری سے ذبح نہ کیا جائے 'نیز پوری طرح روح پرواز کرنے سے پہلےکھال اتارنا شروع نہ کی جائے۔
7۔جانور کو آرام پہنچانے کا مطلب کم سے کم تکلیف پہنچانا ہے۔
8۔ذبح کرنے کا شرعی طریقہ کتاب الذبح کی ابتداء میں ملاحظہ فرمائیں۔