Book - حدیث 3166

كِتَابُ الذَّبَائِحِ بَابُ الْعَقِيقَةِ صحیح حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ حُمَيْدِ بْنِ كَاسِبٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ قَالَ: حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ، عَنْ أَيُّوبَ بْنِ مُوسَى، أَنَّهُ حَدَّثَهُ أَنَّ يَزِيدَ بْنَ عَبْدٍ الْمُزَنِيَّ حَدَّثَهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «يُعَقُّ عَنِ الْغُلَامِ، وَلَا يُمَسُّ رَأْسُهُ بِدَمٍ»

ترجمہ Book - حدیث 3166

کتاب: ذبیحہ سے متعلق احکام ومسائل باب: عقیقہ کا بیان حضرت یزید بن عبدمزنی سے روایت ہے ، نبی ﷺ نے فرمایا :’’لڑکے کی طرف سےعقیقہ کیا جائے ، اور اس کے سرکوخون نہ لگا یا جائے ۔‘‘
تشریح : 1۔۔جاہلیت میں بھی بچے کی طرف سے قربانی کی جاتی تھی اور جانور کا خون بچے کے سر پر لگایا جاتا تھا۔اسلام نے جتنا کام صحیح تھا اسے قائم رکھا اور جو غلط تھا اس سے منع فرمادیا۔(صحيح ابن حيان’العقيقه’باب ذكر الامر لمن عق عن ولده۔۔۔۔حديث :٥٢٨٤) 2۔غیر مسلوں کی رسموں پرعمل کرنا جائز نہیں'البتہ کسی چیز کی تائیدقرآن وحدیث سے ہوجائےتو اتنا کام کرنا درست ہوگا۔ 1۔۔جاہلیت میں بھی بچے کی طرف سے قربانی کی جاتی تھی اور جانور کا خون بچے کے سر پر لگایا جاتا تھا۔اسلام نے جتنا کام صحیح تھا اسے قائم رکھا اور جو غلط تھا اس سے منع فرمادیا۔(صحيح ابن حيان’العقيقه’باب ذكر الامر لمن عق عن ولده۔۔۔۔حديث :٥٢٨٤) 2۔غیر مسلوں کی رسموں پرعمل کرنا جائز نہیں'البتہ کسی چیز کی تائیدقرآن وحدیث سے ہوجائےتو اتنا کام کرنا درست ہوگا۔