Book - حدیث 3164

كِتَابُ الذَّبَائِحِ بَابُ الْعَقِيقَةِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ، عَنْ حَفْصَةَ بِنْتِ سِيرِينَ، عَنْ سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ، أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «إِنَّ مَعَ الْغُلَامِ عَقِيقَةً، فَأَهْرِيقُوا عَنْهُ دَمًا، وَأَمِيطُوا عَنْهُ الْأَذَى»

ترجمہ Book - حدیث 3164

کتاب: ذبیحہ سے متعلق احکام ومسائل باب: عقیقہ کا بیان حضرت سلمان بن عامر ؓ سے روایت ہے انہوں نے نبی ﷺ سے سنا ، آپ فر رہے تھے : ’’بچے کے ساتھ عقیقہ ہے ، چناچہ اس کی طرف سے خون بہاؤ اور اس کا میل کچیل دور کرو ۔‘‘
تشریح : 1۔وہ جانور جو نومولود کی طرف سے ذبح کیا جاتا ہےاسے "عقیقہ " کہتے ہیں۔لغت میں اس کے معنی : کاٹنا اور شق کرنا ہیں۔ یہ لفظ ہر نوزائیدہ بچے کے ان بالوں پر بھی بولا جاتا ہے جو شکم مادر میں اگے ہوں ،اور اسی مناسبت سے اس ذبیحہ کو عقیقہ کہتے ہیں ۔ 2۔خون بہانے کا مطلب جانور ذبح کرنا ہے۔ 3۔میل کچیل دور کرنے کا مطلب سر کے بال اتارنا ہے۔ 1۔وہ جانور جو نومولود کی طرف سے ذبح کیا جاتا ہےاسے "عقیقہ " کہتے ہیں۔لغت میں اس کے معنی : کاٹنا اور شق کرنا ہیں۔ یہ لفظ ہر نوزائیدہ بچے کے ان بالوں پر بھی بولا جاتا ہے جو شکم مادر میں اگے ہوں ،اور اسی مناسبت سے اس ذبیحہ کو عقیقہ کہتے ہیں ۔ 2۔خون بہانے کا مطلب جانور ذبح کرنا ہے۔ 3۔میل کچیل دور کرنے کا مطلب سر کے بال اتارنا ہے۔