Book - حدیث 3160

كِتَابُ الْأَضَاحِيِّ بَابُ ادِّخَارِ لُحُومِ الْأَضَاحِيِّ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ، عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ، عَنْ نُبَيْشَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «كُنْتُ نَهَيْتُكُمْ عَنْ لُحُومِ الْأَضَاحِيِّ، فَوْقَ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ، فَكُلُوا، وَادَّخِرُوا»

ترجمہ Book - حدیث 3160

کتاب: قربانی سے متعلق احکام ومسائل باب: قربانیوں کا گوشت رکھ چھوڑنا حضرت نبیشہ (بن عبداللہ ہذلی)ؓ سے روایت ہے ،رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:میں نے تم کو قربانی کے گوشت تین دن سے زیادہ رکھنے سے منع کیا تھا ۔اب کھاؤ اورذخیرہ کرو ۔‘‘
تشریح : 1۔قربانی کا گوشت استعمال کرتے وقت دوسروں کے حالات کا لحاظ رکھا جائے۔اگر زیادہ لوگ ضرورت مند ہوں تو ان میں تقسیم کردیا جائے۔اپنے لیے معمولی مقدار میں رکھا جائے۔اگر عام لوگ خوشحال ہوں تو حسب خواہش رکھ لیا جائے۔ 2۔ شریعت میں مختلف حالات کی رہنمائی موجود ہے۔امام کو چاہیے کہ جیسے حالات ہوں ان کے مطابق شرعی احکام بیان کرے۔ 3۔عوام میں مشہور ہے کہ قربانی کے گوشت کے تین حصے کرنے چاہیئںایک گھر والوں کے لیےایک رشتہ داروں کے لیےایک غریبوں اور مسکینوں کے لیے۔بعض لوگ بالکل برابر تین حصوں میں تقسیم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔یہ درست نہیں بلکہ گھر میں حسب ضرورت تھوڑا بہت رکھ کر باقی دوسروں میں تقسیم کیا جائے۔اس میں غریب رشتہ داروں کو یا اڑوس پڑوس کے غریب لوگوں کو زیادہ اہمیت دی جائے۔ 1۔قربانی کا گوشت استعمال کرتے وقت دوسروں کے حالات کا لحاظ رکھا جائے۔اگر زیادہ لوگ ضرورت مند ہوں تو ان میں تقسیم کردیا جائے۔اپنے لیے معمولی مقدار میں رکھا جائے۔اگر عام لوگ خوشحال ہوں تو حسب خواہش رکھ لیا جائے۔ 2۔ شریعت میں مختلف حالات کی رہنمائی موجود ہے۔امام کو چاہیے کہ جیسے حالات ہوں ان کے مطابق شرعی احکام بیان کرے۔ 3۔عوام میں مشہور ہے کہ قربانی کے گوشت کے تین حصے کرنے چاہیئںایک گھر والوں کے لیےایک رشتہ داروں کے لیےایک غریبوں اور مسکینوں کے لیے۔بعض لوگ بالکل برابر تین حصوں میں تقسیم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔یہ درست نہیں بلکہ گھر میں حسب ضرورت تھوڑا بہت رکھ کر باقی دوسروں میں تقسیم کیا جائے۔اس میں غریب رشتہ داروں کو یا اڑوس پڑوس کے غریب لوگوں کو زیادہ اہمیت دی جائے۔