كِتَابُ الْأَضَاحِيِّ بَابُ النَّهْيِ عَنْ ذَبْحِ الْأُضْحِيَّةِ قَبْلَ الصَّلَاةِ صحیح حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، «أَنَّ رَجُلًا ذَبَحَ يَوْمَ النَّحْرِ، يَعْنِي قَبْلَ الصَّلَاةِ،» فَأَمَرَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُعِيدَ
کتاب: قربانی سے متعلق احکام ومسائل
باب: نماز عید سے پہلے قربانی کا جانور ذبح کرنے کی ممانعت کا بیان
حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے قربانی کے دن نماز سےپہلے (قربانی کاجانور ) ذبح کر دیا ۔نبی ﷺ نے اسے حکم دیا کہ وہ دوبارہ (قربانی ) کرے ۔
تشریح :
1۔نماز سے مراد عید کی نماز ہے۔حضرت براء رضی اللہ عنہ سے روایت ہےانھوں نے فرمایا: عیدالاضحی کے دن نبیﷺ باہر (عید گاہ میں) تشریف لے گئے اور دو رکعت نماز عید ادا فرمائیپھر ہماری طرف متوجہ ہوکر فرمایا:اس دن ہماری پہلی عبادت یہ ہے کہ پہلے نمازپڑھیںپھر (عیدگاہ سے)واپس جاکر جانور ذبح کریں۔۔۔۔۔(صحیح البخاریالعیدینباب استقبال الامام الناس فی خطبۃ العیدحدیث :976)
2۔عید کی نماز سے پہلے کی گئی قربانی کی حیثیت عام گوشت کی ہے۔ایسے شخص کو قربانی کا ثواب نہیں ملے گا۔
3۔ثواب کا دارومدار عمل کے سنت کے مطابق ہونے پر ہے۔
4۔کوئی شخص غلطی سے نماز سے پہلے قربانی کرلے تو دوسرا جانور میسر ہونے کی صورت میں اسے نماز عید کے بعد دوسرا جانور قربان کرنا چاہیے۔
1۔نماز سے مراد عید کی نماز ہے۔حضرت براء رضی اللہ عنہ سے روایت ہےانھوں نے فرمایا: عیدالاضحی کے دن نبیﷺ باہر (عید گاہ میں) تشریف لے گئے اور دو رکعت نماز عید ادا فرمائیپھر ہماری طرف متوجہ ہوکر فرمایا:اس دن ہماری پہلی عبادت یہ ہے کہ پہلے نمازپڑھیںپھر (عیدگاہ سے)واپس جاکر جانور ذبح کریں۔۔۔۔۔(صحیح البخاریالعیدینباب استقبال الامام الناس فی خطبۃ العیدحدیث :976)
2۔عید کی نماز سے پہلے کی گئی قربانی کی حیثیت عام گوشت کی ہے۔ایسے شخص کو قربانی کا ثواب نہیں ملے گا۔
3۔ثواب کا دارومدار عمل کے سنت کے مطابق ہونے پر ہے۔
4۔کوئی شخص غلطی سے نماز سے پہلے قربانی کرلے تو دوسرا جانور میسر ہونے کی صورت میں اسے نماز عید کے بعد دوسرا جانور قربان کرنا چاہیے۔