Book - حدیث 3143

كِتَابُ الْأَضَاحِيِّ بَابُ مَا يُكْرَهُ أَنْ يُضَحَّى بِهِ حسن صحیح حَدَّثَنَا (عُثمانً) بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ، عَنْ حُجَيَّةَ بْنِ عَدِيٍّ، عَنْ عَلِيٍّ، قَالَ: «أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نَسْتَشْرِفَ الْعَيْنَ، وَالْأُذُنَ»

ترجمہ Book - حدیث 3143

کتاب: قربانی سے متعلق احکام ومسائل باب: جس جانور کی قربانی دینا مکروہ ہے حضرت علی ؓ سے روایت ہے ،انہوں ے فرمایا: ہمیں رسول اللہ ﷺ نےحکم دیا کہ ہم (قربانی کے جانور کی )آنکھیں اورکان اچھی طرح دیکھ لیا کریں ۔
تشریح : 1۔اس سے معلوم ہوتا ہے کہ جانور کے کان سلامت ہونے چاہییں۔ 2۔آنکھیں دیکھ لینے کا مقصد یہ ہے کہ جانور کی دونوں آنکھیں سلامت ہوں۔جس کو ایک آنکھ سے نظر نہ آتا ہواس کی قربانی درست نہیں۔ 3۔قربانی کا اصل مقصد اللہ کے لیے اچھی چیز قربان کرنا ہےاس لیے بے عیب جانور ذبح کرنا چاہیے۔گوشت کھانا ایک اضافی فائدہ ہےاصل مقصد نہیں۔ورنہ آنکھ یا کان کا عیب گوشت کھانے کے مقصد میں رکاوٹ نہیں بنتا۔ 1۔اس سے معلوم ہوتا ہے کہ جانور کے کان سلامت ہونے چاہییں۔ 2۔آنکھیں دیکھ لینے کا مقصد یہ ہے کہ جانور کی دونوں آنکھیں سلامت ہوں۔جس کو ایک آنکھ سے نظر نہ آتا ہواس کی قربانی درست نہیں۔ 3۔قربانی کا اصل مقصد اللہ کے لیے اچھی چیز قربان کرنا ہےاس لیے بے عیب جانور ذبح کرنا چاہیے۔گوشت کھانا ایک اضافی فائدہ ہےاصل مقصد نہیں۔ورنہ آنکھ یا کان کا عیب گوشت کھانے کے مقصد میں رکاوٹ نہیں بنتا۔