كِتَابُ الْأَضَاحِيِّ بَابُ عَنْ كَمْ تُجْزِئُ الْبَدَنَةُ وَالْبَقَرَةُ صحیح حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ، عَنْ أَبِي حَاضِرٍ الْأَزْدِيِّ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: «قَلَّتِ الْإِبِلُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَمَرَهُمْ، أَنْ يَنْحَرُوا الْبَقَرَ»
کتاب: قربانی سے متعلق احکام ومسائل
باب: اونٹ اور گائے( کی قربانی) کتنے افراد کی طرف سے کفایت کرسکتی ہے؟
حضرت عبد اللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے ،انہوں نے فرمایا:رسول اللہ ﷺ کےزمانے میں (ایک بار )اونٹوں کی قلت ہوگئی تو رسول اللہ ﷺ نے گایوں کو قربان کرنے کا حکم دیا ۔
تشریح :
مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قراردیاہے جبکہ دیگر محققین نے اسے صحیح قراردیا ہےاورانھی کی رائےاقرب الی الصلواب معلوم ہوتی ہے۔واللہ اعلم ۔لہذا مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہونے کے باوجود دیگر شواہد ومتابعات کی بنا پر قابل عمل اور قابل حجت ہے۔مزید تفصیل کے لیے دیکھیے: (ضعيف سنن ابي داؤد (مفصل ) للالباني تحت الحديث:٣٢٥وسنن ابن ماجه بتحقيق الدكتور بشار عواد رقم :٣١٣٤)
مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قراردیاہے جبکہ دیگر محققین نے اسے صحیح قراردیا ہےاورانھی کی رائےاقرب الی الصلواب معلوم ہوتی ہے۔واللہ اعلم ۔لہذا مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہونے کے باوجود دیگر شواہد ومتابعات کی بنا پر قابل عمل اور قابل حجت ہے۔مزید تفصیل کے لیے دیکھیے: (ضعيف سنن ابي داؤد (مفصل ) للالباني تحت الحديث:٣٢٥وسنن ابن ماجه بتحقيق الدكتور بشار عواد رقم :٣١٣٤)