كِتَابُ الْأَضَاحِيِّ بَابُ مَا يُسْتَحَبُّ مِنَ الْأَضَاحِيِّ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، قَالَ: «ضَحَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بِكَبْشٍ أَقْرَنَ فَحِيلٍ، يَأْكُلُ فِي سَوَادٍ، وَيَمْشِي فِي سَوَادٍ، وَيَنْظُرُ فِي سَوَادٍ»
کتاب: قربانی سے متعلق احکام ومسائل
باب: کون سی قربانی مستحب ہے؟
حضرت ابو سعید ؓ سے روایت ہے ، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے سینگوں والے نر مینڈھے کی قربانی دی ۔وہ سیاہی کھاتا ، سیاہی میں چلتا اور سیاہی میں دیکھتا تھا ۔
تشریح :
1۔قربانی کا جانور دیکھنے میں بھی ضوبصورت ہونا چاہیے۔
2۔نر(فحيل) سے مراد یہ ہے کہ وہ خصی نہ تھا
3۔نر اور خصی دونوں قسم کا جانور قربانی میں دینا جائز ہے۔
4۔سیاہی میں کھانے چلنے اور دیکھنے کا مطلب یہ ہے کہ اس کا منہ بھی سیاہ تھااس کے پاؤں بھی کالے تھےاور اسکی آنکھوں کے ارد گرد کی جگہ بھی سیاہ تھی۔اس طرح کا مینڈھا خوبصورت سمجھا جاتا ہےنیز دیکھنے میں بھی خوبصورت اور بھلا لگتا ہے،
1۔قربانی کا جانور دیکھنے میں بھی ضوبصورت ہونا چاہیے۔
2۔نر(فحيل) سے مراد یہ ہے کہ وہ خصی نہ تھا
3۔نر اور خصی دونوں قسم کا جانور قربانی میں دینا جائز ہے۔
4۔سیاہی میں کھانے چلنے اور دیکھنے کا مطلب یہ ہے کہ اس کا منہ بھی سیاہ تھااس کے پاؤں بھی کالے تھےاور اسکی آنکھوں کے ارد گرد کی جگہ بھی سیاہ تھی۔اس طرح کا مینڈھا خوبصورت سمجھا جاتا ہےنیز دیکھنے میں بھی خوبصورت اور بھلا لگتا ہے،