Book - حدیث 3108

كِتَابُ الْمَنَاسِكِ بَابُ فَضْلِ مَكَّةَ صحیح حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ حَمَّادٍ الْمِصْرِيُّ قَالَ: أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ قَالَ: أَخْبَرَنِي عُقَيْلٌ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُسْلِمٍ، أَنَّهُ قَالَ: إِنَّ أَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ أَخْبَرَهُ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَدِيِّ بْنِ الْحَمْرَاءِ، قَالَ لَهُ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَهُوَ عَلَى نَاقَتِهِ، وَاقِفٌ بِالْحَزْوَرَةِ يَقُولُ: «وَاللَّهِ إِنَّكِ، لَخَيْرُ أَرْضِ اللَّهِ، وَأَحَبُّ أَرْضِ اللَّهِ إِلَيَّ، وَاللَّهِ لَوْلَا أَنِّي أُخْرِجْتُ مِنْكِ، مَا خَرَجْتُ»

ترجمہ Book - حدیث 3108

کتاب: حج وعمرہ کے احکام ومسائل باب: مکہ مکرمہ کی فضیلت حضرت عبداللہ بن عدی بن حمراء سے روایت ہے :انہوں نے فرمایا : میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا کہ اپنی اونٹنی پر حزورہ کے مقام پر کھڑے تھے اور فرمارہے تھے ، ’’قسم ہے اللہ کی !تو اللہ کی زمین میں سب سے بہترین ( اور افضل مقام ) ہے ۔ او راللہ کی (ساری ) زمین میں سے تو مجھے سب سے زیادہ محبوب ہے ۔ قسم ہے اللہ کی ! اگر مجھے تیرے اندر سے نکالانہ جاتا تو میں ( کبھی ) نہ نکلتا ۔‘‘
تشریح : 1۔مکہ مکرمہ دنیا میں سب سے افضل شہر ہے۔ 2۔مکہ مکرمہ مدینہ منورہ سے بھی افضل ہے کیونکہ وہاں بیت اللہ شریف واقع ہے۔جو مسجد نبوی سے افضل مقام ہے۔ 3۔مقدس مقامات سے محبت رکھنی چاہیے۔ 4۔تاکید کے طور پر اللہ کی قسم کھانا جائز ہے۔اگرچہ مخاطب کو کلام کی صحت میں شک نہ ہوتاہم ہر بات میں بلاضرورت قسم کھانا مکروہ ہے۔ 1۔مکہ مکرمہ دنیا میں سب سے افضل شہر ہے۔ 2۔مکہ مکرمہ مدینہ منورہ سے بھی افضل ہے کیونکہ وہاں بیت اللہ شریف واقع ہے۔جو مسجد نبوی سے افضل مقام ہے۔ 3۔مقدس مقامات سے محبت رکھنی چاہیے۔ 4۔تاکید کے طور پر اللہ کی قسم کھانا جائز ہے۔اگرچہ مخاطب کو کلام کی صحت میں شک نہ ہوتاہم ہر بات میں بلاضرورت قسم کھانا مکروہ ہے۔